ہارویسٹر کااستعمال گندم کی کٹائی کے بعد زمین کو نقصان سے بچانے میں معاون ثابت ہو سکتاہے، ماہرین زراعت

اتوار 29 اپریل 2018 15:00

فیصل آباد۔29 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2018ء) ماہرین زراعت نے گندم کے کاشتکاروں ، کسانوں ، ذمینداروں کو ہدائت کی ہے کہ ماحولیاتی آلودگی ، زیر زمین حشرات کو مرنے سے بچانے ، ز مینی درجہ حرارت میں اضافہ کے باعث نامیاتی مادوں کا ضیاع روکنے کیلئی اچھی طرح فصل پکنے کی صورت میں گندم کی کٹائی کے بعد ناڑ کو آگ لگانے سے گریز کیاجائے اور اراضی کو نئی فصل کی کاشت کیلئے تیا رکرنے کی غرض سے ویٹ سٹرا چاپر کو استعمال میں لایا جائے جو کمبائن ہارویسٹر کے استعمال کے بعد ناڑ کو اکٹھا کر کے بھوسہ بنانے کے بعد ٹرالی میں منتقل کر دیتی ہے۔

ماہرین زراعت نے گندم کے کاشتکاروں کے نام پیغام میں کہا کہ حکومت نے فیصل آباد ، ڈسکہ ، حافظ آباد، اوکاڑہ، میاں چنوں، ملتان اور پنجاب کے کئی دیگر اضلاع میں ویٹ سٹرا چاپر ز کے مقامی انڈسٹری کے توسط سے کرایہ پر فراہمی کے بھی اقدامات کئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کاشتکار کمبائن ہار ویسٹر ز سے گندم برداشت کرنے کے بعد ویٹ سٹرا چاپر کے استعمال سے بھوسہ حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوںنے مزید کہا کہ ہارویسٹر کے استعمال سے گندم کی کٹائی وگہائی کے دوران نقصان کی بچت کے علاوہ 15فیصد سے زائد اضافی پیداوار بھی حاصل ہوتی ہے اور ناڑ کو آگ لگانے سے بچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ زراعت پنجاب نے اس ضمن میں ایک فری ہیلپ لائن بھی قائم کی ہے لہٰذا کاشتکار صبح 8سے رات 8بجے تک فری ہیلپ لائن پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :