فیصل آباد،ایس ایچ او ڈجکوٹ تشدد کیس میں ملوث وکلاء کے گھروں پر پولیس کے چھاپے‘ چادر‘ چار دیواری کا تقدس پامال

فیصل آباد بار سراپا احتجاج‘ وکلاء کا پولیس گردی کے خلاف آج مکمل ہڑتا ل کا اعلان

اتوار 29 اپریل 2018 19:20

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2018ء) ایس ایچ او ڈجکوٹ تشدد کیس میں ملوث وکلاء کے گھروں پر پولیس کے چھاپے‘ چادر‘ چار دیواری کا تقدس پامال‘ فیصل آباد بار سراپا احتجاج‘ وکلاء نے پولیس گردی کے خلاف آج 30اپریل کو مکمل ہڑتا ل کا اعلان کردیا ،آن لائن کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امجد حسین ملک ،سیکرٹری راحیل ظفر کیتھ چوہدری عبدالسلام ممبر پنجاب بار کونسل اور دیگر وکلاء نے پولیس کی طرف سے درج کرائے گئے مقدمہ اور کلاء کے گھروں میں چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر پولیس نے غنڈہ گردی ختم نہ کی تو کلاء پولیس رویہ خلاف پولیس حکام کے خلاف احتجاج کے علاوہ عدالتوں کا بائیکاٹ اورہڑتال کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے کا جب تک وکلاء کے خلاف درج FIRکو خارج نہیں کیا جاتا ،اور جن پولیس اہلکاروں نے وکلاء کے خلاف پولیس گردی کی ہے ان کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے یاد رہے کہ گذشتہ روز ایس ایچ او ڈجکوٹ ملک وارث کی ایڈیشنل سیشن جج خضر حیات کی عدالت کے باہر وکلاء سے جھڑپ ہو گئی‘ بعض وکلاء نے ایس ایچ او ملک وارث کو تشدد کا نشانہ بنایا اور چوکی انچارج روشن والا رانا نواز کی ور دی پھاڑ دی ‘ موقع پر موجود سینئر وکلاء نے معاملہ رفع دفع کروادیا اور دونوں فریقین کی صلاح بھی کروا دی تاہم رات گئے ایک اعلیٰ پولیس آفیسر کی مداخلت پر تھانہ سول لائن میں متاثرہ ایس ایچ او ملک وارث کی مدعیت میں ملک ارشد ایڈووکیٹ سمیت 10نامزد وکلاء اور پچیس نامعلوم افراد کے خلاف 7ATA‘382‘353‘186‘114‘148‘149 کا مقدمہ درج کر لیا گیا پولیس نے مقدمے میں ملوث وکلاء کی گرفتاری کیلئے ان کے گھروں پر چھاپے مارے اور چادر ‘ چار دیواری کا تقدس پامال کیا جس پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سراپا احتجاج بن گئی ، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے ہنگامی پریس کانفرنس میں عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ اورہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے ،