ملک کو اسلامی جمہوری ، فلاحی مملکت بنانے کیلئے ضروری ہے کہ جماعت اسلامی کے پیغام کوعوام الناس تک پہنچایاجائے‘لیاقت بلوچ

عوام کرپٹ اور نااہل حکمرانوں سے تنگ آچکے ہیں ، اب وہ صاف ستھری اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والی قیادت کے خواہش مند ہیں‘سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

اتوار 29 اپریل 2018 20:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2018ء) متحد مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلو چ نے کہا کہ پاکستان میں لیڈر شپ کا خلاء موجود ہے،جماعت اسلامی بہترین قائدانہ صلاحیتیں رکھتی ہے،ملک کو اسلامی جمہوری اور فلاحی مملکت بنانے کے لئے ضروری ہے کہ جماعت اسلامی کے پیغام کوعوام الناس تک پہنچایاجائے، ہمیشہ دعوت کے ذریعے بڑی تبدیلی لائی جاتی ہے اور اچھے اخلاق وکردار کے ذریعے دلوں کوفتح کیاجاتا ہے۔

منصورہ میں جماعت اسلامی پنجاب کے ضلعی امرا اور ضلعی شورائوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی نے اپنے بہترین ڈسپلن کے ذریعے معاشرے کو صاف وشفاف افراد مختلف شعبوں کوتیار کرکے دیئے دہیں اور انہوں نے متعلقہ شعبوں میں اپنی صلاحیتوںکالوہامنوایاہے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی ملک کودیانتدار،باکردار اور بے لوث قیادت فراہم کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عوام کرپٹ اور نااہل حکمرانوں سے تنگ آچکے ہیں اور اب وہ صاف ستھری اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والی قیادت کے خواہش مند ہیں۔جماعت اسلامی پاکستان کی منظم ترین جماعت ہے اورآئینی اور جمہوری طریقے سے ہم نے پاکستان میں اسلامی نظام کے لئے جدوجہد کرنی ہے۔جماعت اسلامی میں وقتاً فوقتاً دعوتی،تنظیمی اور تربیتی کنونشنز کے ذریعے کارکنان کی تعلیم وتربیت کی جاتی ہے اور یہ جماعت اسلامی کا خاصہ ہے۔

متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان اس وقت معاشی اور سیاسی بحرانوں کاشکار ہے۔سوچی سمجھی سازش کے تحت ملکی حالات خراب کیے جارہے ہیں۔ پاکستان میں برسوں سے جاری کرپٹ نظام کو ختم کرنے کا وقت آن پہنچاہے۔عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے موجودہ حکومت غیر مقبول ہوچکی ہے۔

تمام سرکاری اداروں کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے پاکستان مسائلستان بن چکا ہے۔ 2018کے انتخابات میں ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے بھر پور شرکت کرتے ہوئے پنجاب سمیت پورے ملک میں کامیابی حاصل کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ نظام پر عوام کاکھویا ہوااعتماددوبارہ بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ہمیں آپس کے تمام اختلافات کوبھلاکر وسیع ترقومی مفاد میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا تاکہ ملک خوشحالی اور ترقی کی جانب گامزن ہوسکے۔ماورائے آئین وقانون اقدامات سے نہ کبھی مثبت تبدیلی آئی ہے اور نہ کبھی آئے گی۔