کراچی کو دوکروڑ درختوں کی کمی کا سامنا ہے،وسیم اختر

کے ایم سی کے زیراہتمام شجر کاری مہم شروع ہے تاکہ شہرکو اچھا ماحول فراہم کیا جاسکے،شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ کم از کم ایک پودا ضرور لگائیں ،میئر کراچی

اتوار 29 اپریل 2018 20:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کو دوکروڑ درختوں کی کمی کا سامنا ہے، کے ایم سی کے زیراہتمام شجر کاری مہم شروع کی گئی ہے تاکہ شہرکو ایک اچھا ماحول فراہم کیا جاسکے، ہر ہفتے مختلف علاقوں میں جا کر خود شجر کاری مہم میں حصہ لے رہے ہیں اور شہریوں سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ کم از کم ایک پودا ضرور لگائیں اور درخت بننے تک ان کی نگہبانی بھی کریں، یہ بات انہوں نے کورنگی میں آٹھ ہزارروڈ پر شجر کاری مہم کے سلسلے میں پودا لگانے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہی، ضلع کورنگی کے وائس چیئرمین سید احمر علی، منتخب نمائندے ، کے ایم سی کے سینئر افسران اور شہری بھی وہاں موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ اس شجر کاری مہم میں سہانجا، گل مور، نیم کے درخت لگائے جا رہے ہیں، آٹھ ہزار ر وڈ پر ایک ہفتے کے اندر 5 ہزار پودے لگائے جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ ہر ہفتے مختلف علاقوں میں شجر کاری کے سلسلے میں پودے لگائے جاتے ہیں، مقامی افراد اور متعلقہ یونین کمیٹی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ پودا بڑا ہونے تک نہ صرف ان کی حفاظت کریں بلکہ ان کو پانی دینے سمیت ان کی نگہداشت کا فریضہ بھی انجام دیں تا کہ یہ پودے تناور درختوں میں تبدیل ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ ہرا بھرا کراچی ان کی ترجیحات میں شامل ہے، کے ایم سی اور تمام ڈی ایم سیز اپنے اپنے علاقوں میں لازمی طور پر شجر کاری کریں، انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ایک درخت ایک آدمی کے اصول پر عملدرآمد کیا جاتا ہے کیونکہ درخت نہ صرف شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ آلودگی سے بھی شہر کو بچاتے ہیں اور آکسیجن کی وافر مقدار بھی ان درختوں سے حاصل ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ درخت ہی بادلوں اور بارشوں کے لئے کشش کا باعث بنتے ہیں ، میئر کراچی نے کہا کہ ضلع کورنگی میں کچرا کا بیک لوگ اٹھانے کا کام جاری ہے اور لاکھوں ٹن کچرا کورنگی کے مختلف علاقوں سے اٹھایا جاچکا ہے، انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کورنگی بہتر طور پر اپنی خدمات انجام دے رہی ہے لیکن کے ایم سی کی طرح انہیں بھی فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، میئر کراچی وسیم اختر نے کہاکہ گزشتہ روز پیش کئے جانے والے وفاقی بجٹ میں کراچی کے منصوبوں کو خاطر خواہ اہمیت نہیں دی گئی، نہ ہی ہمارے پیش کئے گئے منصوبوں کو بجٹ میں شامل کیا گیا، انہوں نے کہا کہ کراچی کے ساتھ ناانصافی بند ہونی چاہئے اور کراچی کو اس کا جائز مقام اور حصہ ملنا چاہئے، میئر کراچی نے کہا کہ منتخب بلدیاتی نمائندے اپنے فرائض ادا کر رہے ہیں اور ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ جس قدر ممکن ہو شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جائے، میئر کراچی نے کہا کہ شاہراہ پاکستان ، شارع فیصل ، کورنگی روڈ، آٹھ ہزار روڈ اور دیگر بڑی بڑی سڑکوں پر شجر کاری مہم جاری ہے اور کراچی کی انٹر سٹی سڑکوں پر پہلے مرحلے میں شجرکاری مکمل کی جائے گی، میئر کراچی نے کہا کہ جو ملٹی نیشنل کمپنیاں، ادارے اور این جی اوز کراچی میں شجر کاری مہم کے سلسلے میں ہمارے ساتھ دینا چاہئیں ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اور ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنے اپنے علاقوں میں جہاں ان کے دفاتر اور فیکٹریاں قائم ہیں وہاں شجر کاری کریں اور علاقے کو خوبصورت بنائیں ، انہوں نے کہا کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے اور ہمیں اس سلسلے میں اپنا بھرپور اور موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔