خاتون سے ڈیڑھ کروڑ روپے فراڈ کیس،چیف جسٹس نے ملزم منگیتر کو کمرہ عدالت میں گرفتار کرا دیا

سی آئی اے اور ایف آئی اے کو 2 ہفتوں میں انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

اتوار 29 اپریل 2018 20:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2018ء) چیف جسٹس پاکستان نے خاتون کے ساتھ ڈیڑھ کروڑ روپے کے فراڈ کیس کی سماعت کے دوران ملزم منگیتر کو کمرہ عدالت میں گرفتار کرا تے ہوئے سی آئی اے اور ایف آئی اے کو 2 ہفتوں میں انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔ اتوار کو سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میںچیف جسٹس پاکستان نے خاتون کے ساتھ ڈیڑھ کروڑ روپے کے فراڈ کے کیس کی سماعت کے دوران ملزم منگیتر کو کمرہ عدالت میں گرفتار کرا دیا۔

(جاری ہے)

خاتون نے مقف اختیار کیا تھا کہ اس کے سابق منگیتر نے فراڈ سے 50 لاکھ اور پراپرٹی ہتھیالی اور وہ رقم واپس کرنے کی بجائے دھمکیاں دے رہا ہے۔چیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ بدمعاشی ہے کہ بچیوں کے ساتھ فراڈ کیا جائے، اسے گرفتار کراتے ہیں، آدھے گھنٹے میں سچ بتا دے گا۔عدالت نے سی آئی اے اور ایف آئی اے کو 2 ہفتوں میں انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے چیف سیکرٹری پنجاب اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے اور وہ دیگر کیسز کی سماعت بھی کریں گے۔ جسٹس میاں ثاقب نثار مال روڈ پر ڈینگی ملازمین پر تشدد سمیت دیگر سائلین کی شکایات بھی سنیں گے۔