بھارت میں مذہبی آزادی میں مسلسل کمی آ رہی ہے، مودی تشدد روکنے میں ناکام ہیں،عالمی ادارے کی رپورٹ

اتوار 29 اپریل 2018 20:10

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2018ء) عالمی مذہبی آزادی کے امریکی ادارے یو ایس سی آئی آر ایف نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں مذہبی آزادی کے حوالے سے مسلسل کمی آ رہی ہے۔ نریندر مودی تشدد روکنے میں ناکام ہیں، امریکا مذاکرات کے دوران بھارت پر دبا ڈالے۔بھارت میں انتہا پسندی کی گونج اب امریکا میں بھی سنائی دینے لگی ہے۔

مذہبی آزادی کے امریکی ادارے یو ایس سی آئی آر ایف کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت کا کثیر المذہبی اور کثیر الثقافتی کردار خطرے میں ہے کیونکہ وہاں ایک مذہب کی بنیاد پر جارحانہ طریقے سے قومی شناخت بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن مودی حکوت نے اس کی روک تھام کے لیے کچھ نہیں کیا، بھارتی وزیراعظم کی اپنی جماعت کے لوگ انتہاپسند ہندو تنظیموں سے منسلک ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں گائے کو ذبح کرنے کے شبے میں مسلمانوں پر تشدد، مسیحی مبلغین پر دبا،غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی او زکے کام کو روکنا اور تبدیلی مذہب، مخالف قانون پر بھی تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ رپورٹ میں امریکی حکومت کو تجاویز دی گئی ہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ مذاکرات میں ان معاملات کو اٹھانے اور بھارت میں انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی حالت میں بہتری لانے کے لیے دبا ڈالے۔