مری میں سیاحوں پر تشدد اور ہراساں کرنے کے واقعات ؛ سوشل میڈیا پر’’بائیکاٹ مری‘ مہم شروع

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 30 اپریل 2018 12:03

مری میں سیاحوں پر تشدد  اور ہراساں کرنے کے واقعات ؛ سوشل میڈیا پر’’بائیکاٹ ..
مری (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30 اپریل 2018ء) مری میں سیاحوں پر تشدد اور ہراساں کرنے کے واقعات کے بعد سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ مری’ مہم شروع کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مری پاکستان کا ایک ایسا علاقہ ہے جہاں پاکستان کے دور دراز علاقوں سے لوگ سیر وتفریح کے غرض سے آتے ہیں۔تاہم مری میں آنے والے سیاحوں کو ہراساں کرنے کے مختلف واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔

کچھ روز پہلے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں مری کے ایک مقام پر آنے والے سیاحوں پر تشدد کیا گیا اور انہیں ہراساں کیا گیا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ مری’ مہم شروع کر دی گئی۔اس حوالے سے ریلیاں بھی نکالی گئی ہیں۔ریلیوں میں شامل لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ مری میں ہم اور ہمارے بچے محفوظ نہیں ہیں۔

مری میں فیملیوں پر تشدد بند کرو۔اس کے علاوہ ’ٹورسٹ کو عزت دو‘ کے پلے کارڈز بھی شامل تھے۔ سوشل میڈیا پر جاری اس مہم میں مختلف لوگوں نے سیاحوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مری کا رخ نہ کریں کیونکہ وہاں کے مقامی لوگ سیاحوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ کہ وہ مری کے بجائے آزاد کشمیرکے علاقوں کا رخ کریں جہاں لوگوں کو عزت دی جاتی ہے۔
مری میں سیاحوں پر تشدد  اور ہراساں کرنے کے واقعات ؛ سوشل میڈیا پر’’بائیکاٹ ..

متعلقہ عنوان :