بھارتی پولیس کا یاسین ملک پر تشدد افسوسناک اور قابل مذمت ، آسیہ ا ندرابی کو بھوکا پیاسا رکھناانسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، مقبوضہ کشمیر بارایسوسی ایشن

پیر 30 اپریل 2018 12:34

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے جموںوکشمیر لبریشن کے فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کے ساتھ بھارتی پولیس کے نازیبا سلوک اور ان پر تشدد کی شدید مذمت کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بارایسو سی ایشن کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ محمد یاسین ملک مشترکہ حریت قیاد ت کی طرف سے حریت رہنمائوں کی مسلسل گرفتاری اور بھارتی فوجیوں کی طرف سے نوجوانوں کے قتل عام اورطلباء پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے خلاف ایک پرامن مظاہرے میں شرکت کیلئے جامع مسجد سرینگر کی طرف جا رہے تھے جب خانیار میں بھارتی پولیس نے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت انہیں نازیبا سلوک ، تشدد اور انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جوکہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بھارتی پولیس نے یاسین ملک کی گاڑی کو روک کرپوری حریت قیادت کے خلاف انتہائی فحش زبان استعمال کی اور حریت رہنمائوں کو دہشت گرد قراردے کرانہیں قتل کرنے کی مسلسل دھمکیاں دیتا رہااور جب یاسین ملک نے اس پر اعتراض کیا تو پولیس اہلکاروںنے ان پر حملہ کر دیا اور انہیں بری طرح زخمی کرنے کے بعد گرفتار کر کے خانیارپولیس اسٹیشن منتقل کردیاگیا ۔

انہوںنے کہاکہ اب انہیں کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن منتقل کردیاگیا ہے۔ بار کے ترجمان نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو صدر پولیس اسٹیشن میںہفتہ کے روز پورے دن بھوکا پیاسا نظربند رکھنے رکھنے اور انکے رشتہ داروں کوان سے ملاقات سے روکنے کو قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیاہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی تمام تنظیموں کو اس سنگین واقعے کا سخت نوٹس لینا چاہیے ۔ انہوںنے ہندو انتہاپسندوںکی طرف سے بھارتی ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبا کو ہراساں کرنے کی بھی شدید مذمت کی۔