ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی میں انٹرنیشنل ورکشاپ کا انعقاد

مرگی کا مرض خاندان میں ایک دوسرے کے ساتھ شادیوں کی وجہ سے والدین سے بچوں میں منتقل ہوتا ہے، ڈاکٹر ہینری ہولڈن

پیر 30 اپریل 2018 13:07

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2018ء) ایبٹ آباد یونیورسٹی کے مائیکرو بیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے انٹرنیشنل ورکشاپ منعقد کی گئی جس میں یونیورسٹی کالج لندن سے پروفیسر ڈاکٹر ہینری ہولڈن اور پروفیسر ڈاکٹر وینسیو سلاپٹیریو نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ رجسٹرار ایبٹ آباد یونیورسٹی ڈاکٹر سیف الله خان اور ہیڈ آف مائیکرو بیالوجی ڈاکٹر مجددالرحمن نے مہمانوں کو خوش آمدید کیا۔

ورکشاپ میں مائیکرو بیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے اساتذہ اور طلباء طالبات نے شرکت کی۔ ورکشاپ سے اپنے خطاب کے دوران یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر ڈاکٹر ہینری ہولڈن اور پروفیسر ڈاکٹر وینسیو سلاپٹیریو نے مرگی کے مرض پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مرگی ایک ایسا مرض ہے جو ایک ہی خاندان میں ایک دوسرے کے ساتھ شادیوں کی وجہ سے ان کے والدین سے بچوں میں منتقل ہوتی ہے، یہاں آئے ہوئے مریضوں کے خون کے نمونہ جات کا لندن میں باریک بینی سے معائنہ کر کے ان کے علاج کیلئے کاوشیں کی جائیں گی جبکہ پاکستانی ڈاکٹروں کے ساتھ ملکر ان کا علاج بھی کرایا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں آ کر انتہائی خوشی محسوس کر رہے ہیں اور یہاں آ کر ہمیں اس بات کا اطمینان بھی ہے کہ محدود وسائل میں قائم اس یونیورسٹی میں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں جاری ہیں اور اس تحقیق سے نہ صرف یہاں زیر تعلیم طلباء و طالبات فائدہ اٹھا رہے ہیں بلکہ یہاں کے عوام کو بھی اس ادرہ سے مستفید ہونے کے مواقع مل رہے ہیں جس کا تمام کریڈ ٹ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد کے سر جاتا ہے۔

پروفیسر ہینری ہولڈن اور ڈاکٹر وینسیو سلاپٹیر نے کہا کہ مستقبل میں ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی کالج لندن کے درمیان تعلیم، تحقیق اور پبلی کیشن کے حوالہ سے تعاون کو مزید فروغ دینے کیلئے روابط میں مزید وسعت لائی جائے گی۔ اس موقع پر ہزارہ ڈویژن کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے مرگی کے تقریباً 30 سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا گیا اور ان کے خون کے نمونے بھی لئے گئے جن کا ڈی این اے ٹیسٹ لندن سے کرایا جائے گا اور اس کے بعد ان مریضوں کے خون کے نمونہ جات کے نتائج کی روشنی میں ایبٹ آباد یونیورسٹی کے ذریعہ دنیا کے بہترین ڈاکٹروں سے مشاورت کے بعد ادویات تجویز کی جائیں گی۔

اس موقع پر ایبٹ آباد یونیورسٹی اور یونیورسٹی کالج لندن کے درمیان مفاہمت کی ایک یاداشت پر بھی دستخط ہوئے جس کے تناظر میں دونوں اداروں کے طلباء و طالبات اور فیکلٹی تحقیقی میدانوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔