یکم مئی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے گریز کیاجائے ، پیاف کا حکومت سے مطالبہ

عوام پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز ادا کر رہی ہے،حکومت پٹرولیم مصنوعات کی مد میں اصل قیمت پر70%تک ٹیکس وصول کر رہی ہے جو دنیا بھر میں انتہائی بلند سطح کی شرح رکھنے والے چند ملکوں میں سے ایک ہے اس کے باوجود قیمتوں میں بتدریج اضافہ سمجھ سے بالا تر ہے، چیئرمین

پیر 30 اپریل 2018 15:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2018ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم مئی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں اضافے سے گریز کیا جائے۔ اوگرا کی قیمتوں میں اضافے کی سمری کو رد کیا جائے ۔پٹرولیم مصنوعات پر200 تک پٹرولیم لیوی عائد ہونے سے عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پٹرول کی قیمتوں میں ہوش ر با اضافہ ہو جائے گا۔

فیول کی قیمتوں میں پچھلے چند ماہ کے دوران بار بار اضافے سے صنعت و تجارت سے وابستہ تمام شعبہ جات پہلے ہی بری طرح متاثر ہیں ا۔عوام پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز ادا کر رہی ہے ۔حکومت پٹرولیم مصنوعات کی مد میں اصل قیمت پر70%تک ٹیکس وصول کر رہی ہے جو دنیا بھر میں انتہائی بلند سطح کی شرح رکھنے والے چند ملکوں میں سے ایک ہے اس کے باوجود قیمتوں میں بتدریج اضافہ سمجھ سے بالا تر ہے چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ نے سیئنر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم کے ہمراہ ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہانے کہا کہ قیمتین بڑھانے سے متعلق اوگرا کی سمری کو رد کیا جائے حکومت اگر حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے تو پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی بجائے ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی شرح کم کرے، غیر پیداواری اخراجات میں کمی لائی جائے تاکہ پیداواری لاگت اور مہنگائی کم ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فیول کی قیمتین بڑھنے سے بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے اورمہنگی بجلی ،مہنگی پیدوار کا باعث ہے جس سے ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈی میں دوسرے ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتا ۔جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی کمی واقع ہورہی ہے ۔