ملک میں صرف میرا ہی احتساب ہورہا ہے، پاناما میں شامل 400 لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی؟الزام لگانے والوں کوخود نہیں پتا میرا قصورکیا ہے۔نوازشریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 30 اپریل 2018 15:43

ملک میں صرف میرا ہی احتساب ہورہا ہے، پاناما میں شامل 400 لوگوں کے خلاف ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 اپریل۔2018ء) مسلم لیگ( ن) کے قائد نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک میں صرف میرا ہی احتساب ہورہا ہے، پاناما میں شامل 400 لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی؟۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدار عوامی نمائندوں کا اجلاس ہوا جس میں شہبازشریف، مریم نوازاور حمزہ شہبازسمیت دیگرراہنماﺅں نے شرکت کی۔

مسلم لیگ( ن) کے قائد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالات سے گھبرانے یا ڈرنے والا نہیں ہوں، الزام لگانے والوں کوخود نہیں پتا میرا قصورکیا ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) پہلے کی طرح متحد اورمضبوط ہے، صرف چند مفاد پرست لوگ ہمیں چھوڑ کر گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات حکومت کی5 سالہ کارکردگی پرلڑیں گے، عوامی نمائندے انتخابی مہم کوتیزکردیں، رمضان سے قبل 10شہروں میں جلسوں کا پلان ترتیب دیا ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ووٹ کوعزت دوکا نعرہ ملک میں مقبولیت حاصل کرچکا ہے، ووٹ کوعزت دیے بغیرملک ترقی نہیں کرسکتا۔مسلم لیگ (ن )کے قائد نوازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) کوجلسوں میں زبردست پذیرائی مل رہی ہے، انتخابات میں عوامی عدالت سے بھی سرخرو ہوں گے۔سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ملک میں صرف میرا ہی احتساب ہورہا ہے، پاناما میں شامل 400 لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی؟۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن وامان کا کریڈٹ بھی مسلم لیگ (ن )کوجاتا ہے، سی پیک منصوبہ عوام کے لیے ہماری حکومت کا تحفہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں بڑی خوشی ہے کہ عبادت سمجھ کر پوری طرح پاکستان کی خدمت کررہے تھے، 2018 اور2017 کا پاکستان 2013 والے پاکستان سے مختلف ہے۔مسلم لیگ( ن) کے قائد نے کہا کہ پاکستان جرائم کرنے کے لیے تونہیں بنا تھا، سندھ میں جرائم ختم کرنا صوبائی حکومت کا کام تھا، سندھ حکومت سے پوچھتاہوں جرائم ختم کیوں نہ کیے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگ ہماری خدمت کواچھے الفاظ میں یاد کرتے ہیں، خدمت کے صلے میں ہمیں ہفتے میں پانچ پانچ دن پیشیاں بھگتنا پڑتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جلسہ لاہورکا، مجمع پشاورکا اورایجنڈا کسی اورکا، نیا پاکستان جھوٹ بولنے سے نہیں سچ بولنے سے بنتا ہے۔مسلم لیگ (ن )کے قائد نوازشریف نے کہا کہ اوپرسے آرڈرکا مطلب بنی گالا بتایا گیا، کیا اوپروالے بنی گالا میں رہتے ہیں، کسے بےوقوف بنا رہے ہیں۔

نوازشریف نے کہا کہ عمران خان بتائیں خیبرپختونخواہ میں عوام کی کیا خدمت کی ہے، خیبرپختونخواہ میں کام کا پنجاب سے موازنہ کریں۔ ہم نے دیہات سے شہروں تک سڑکیں بنائیں، سکول بنائے، ہسپتال بنائے، یونیورسٹیاں بنائیں، ان منصوبوں کومکمل کیا جوکئی دہائیوں سے مکمل نہیں ہورہے تھے۔مسلم لیگ( ن) کے قائد نے کہا کہ دس سال سے مکمل نہ ہونے والے نیلم جہلم منصوبے کومکمل کی، بلوچستان میں ہزاروں ایکڑقابل کاشت بنائی، ہم نے یہ خدمت اپنا فرض سمجھ کرکے ادا کی۔

نوازشریف نے کہا کہ شہبازشریف نے گیس والے منصوبے شروع کیے، یہ منصوبے شروع نہ ہوتے تو آج بھی 15،15 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی۔ 1997سے 1999 تک مجھے موقع دیا ایٹمی دھماکے کر ڈالے، کلنٹن نے مجھے 5ارب ڈالرکی آفرکی کہ ایٹمی دھماکے نہ کریں۔نوازشریف کا کہنا ہے کہ خودغرض یا لالچی ہوتا تویہ رقم اپنے پاس بھی رکھ سکتا تھا، میں نے کہا ہمیں ایڈ نہیں چاہیے،ایٹمی دھماکے ہرصورت کریں گے۔

ایٹمی دھماکے بھارت نے کردیے تھے ہم نے بھی کرنے تھے، بل کلنٹن کوکہا ہم مجبورہیں ایٹمی دھماکے ہرصورت کریں گے۔مسلم لیگ( ن) کے قائد نے کہا کہ کرائے کے لوگ سینیٹ میں پہنچے بدترین خرید وفروخت کی گئی، سینیٹ میں ایسے لوگ آئے جنہیں کوئی جانتا تک نہیں تھا، کیا ملک ایسے چلے گا، کیا پاکستان ہم نے اس لیے بنایا تھا۔نوازشریف نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت توڑنے کی اجازت کس نے دی، قوم ایسے عناصرسے جواب مانگتی ہے، انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ایسے شخص کوووٹ ڈالے گئے جس کوہمسایہ بھی نہیں جانتا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگرہم پیچھے ہٹے توتاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی، ہمارے اگلے 70سال گزشتہ 70سال کی طرح نہیں ہونے چاہئیں۔نوازشریف نے کہا کہ بڑی بڑی باتیں کرنے والوں نے سینیٹ میں تیرپرمہرلگائی، یہ کون سا اصول ہے اعلان کچھ اورعمل کچھ اورکرتے ہیں۔