راولپنڈی میں 45000رجسٹرڈ مزدور وں کا کوئی پرسان حال نہیں ، نعیم خان

زیادتی بارے باز پرس پرکام سے فارغ ، چوری کا جھوٹا کیس بنا دیا جاتاہے ، صدر لیبر یونین

پیر 30 اپریل 2018 16:47

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2018ء) مرکزی لیبر یونین راولپنڈی اور آل گڈز لیبر یونین نے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کر دیا ،مزدور راہنمائوں نے مزدوروں کی حق تلفیوں پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ۔مزدوروں کے عالمی دن کی مناسبت سے صدر مرکزی لیبر یونین راولپنڈی نعیم احمد خان اور صدر آل گڈز لیبر یونین راولپنڈی لعل خان نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں 45000رجسٹرڈ مزدور ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ، سرکاری ریٹ لسٹ کے مطابق مزدور کو مزدوری نہیں دی جاتی ،نہ ہی فی ٹن فی من کا کوئی پیمانہ مقرر ہے ،دوسری جانب مزدوری میں کمیشن مافیا مسلط ہے ،زیادتی بارے باز پرس کی جائے تو مزدور کو کام سے فارغ کر دیا جاتا ہے یا جھوٹا چوری کا کیس بنا کر جیل بھجوادیا جاتاہے ۔

(جاری ہے)

نعیم احمد خان نے کہاکہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے یہ کالا قانون ختم کر کے ریاستی آئین کے مطابق لیبر پالیسی کے تحت مزدور کواس کا جائز حق اسے دیں ،اس ضمن میں بکنگ فاروڈنگ ایجنسیز اور ڈلیوری آفسز کو نوٹس جاری کیے جائیں تاکہ قانون کی خلاف ورزی کا خاتمہ ہو سکے اور مزدوروں کو پوری اجرت لینے کا موقع مل سکے ۔انہوںنے کہاکہ تمام دکانداروں ،آڑھتیوں ،ڈسٹری بیوٹر زاورسپلائرز کے ساتھ موجود لیبر جو گوداموں میں کام کر رہی ہے اس کے لیے بھی یہی کالا قانون نافذالعمل ہے مزدور کا کوئی پُرسان حال نہیں ۔

لیبر راہنمائوں نے مزدوروں کو معاشی تحفظ دینے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ مزدوروں کو لیبر کارڈ جاری کیے جائیں ، یونین نمائندگان کو قانون سازی کرنے کا موقع دیا جائے تاکہ شہر میں موجود مزدوروں ،دکانداروں اور تاجروں میں سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ ممکن ہو اور شہر کو پُر امن بنایا جاسکے ۔سرکاری ادارو ں میں موجود کلاس 4thکے مساوی تمام سہولیات لوڈنگ اًن لوڈنگ کرنے والے مزدوروں کو بھی دی جائیں تاکہ وہ بھی معاشرے کے پُر امن باوقار تعلیم یافتہ آئین اور حقوق کے پاسدار بن کر اپنی نسلوں کی ترجمانی کر سکیں ۔

شہر میں موجود لیبر جو ہزاورں میٹرک ٹن روزانہ کی بنیاد پر ٹرکوں اورکینٹینروں سے لوڈ ان لوڈ کر کے ظلم و ستم کو برداشت کرتے ہوئے نہ صرف اپنی ضروریاتی زندگی کی تمام ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں بلکہ بہت بڑا زرِمبادلہ گورنمنٹ کے کھاتے میں آتا ہے ۔جو کہ معیشت کا سب سے بڑا پہیہ ہے ۔ان کو اپنی آئینی اور قانونی حقوق دیے جائیں ایک بہترین لیبر پالیسی بنائی جائے جس سے آئینی و حقوق کی عملی پاسداری ثابت ہوسکے ۔تمام گریجویٹس لیبر جو اوّر ایج ہوچکی ان کے لیے اسپیشل الاؤنس کا مطالبہ کرتا ہوں اور انڈر ایج گریجویٹس لیبر کے لیے بھی الاؤنس دیا جائے اور سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں ان کی ملازمت کا انتظام کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :