شب برأت( کل) نہایت عقیدت واحترام اورمذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی جائے گی

سندھ پولیس نے شب برأت کے موقع پر شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کے لئے سخت سیکورٹی پلان تشکیل دے دیا

پیر 30 اپریل 2018 17:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2018ء) شب برأت کل (منگل) نہایت عقیدت واحترام اور مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی جائے گی۔ شب برأت کے موقع پر صلوٰة التسبیح کی نماز، بعد نماز مغرب 6 خصوصی نوافل کی ادائیگی اور شب برأت کے اجتماعات میں اللہ تعالیٰ کے حضور گناہوں سے توبہ، بخشش ومغفرت اور پاکستان کی سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔

شہری سنت رسولؐ کی اتباع کرتے ہوئے قبرستان بھی جائیں گے۔ سندھ پولیس نے شب برأت کے موقع پر شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کے لئے سخت سیکورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی شب برأت (آج) جمعرات کو نہایت عقیدت واحترام سے منائی جائے گی۔ لوگ اپنے پیاروں کی قبروں پر حاضری دے کر پھول چڑھائیں گے اور فاتحہ خوانی کریں گے۔

(جاری ہے)

شہر بھر کی مساجد میں بعد نماز مغرب 6 خصوصی نوافل بھی ادا کئے جائیں گے۔ جماعت اہلسنت کے تحت بعد نماز عشاء عبادات الٰہی، توبہ واستغفار، شب بیداری، مساجد میں علمائے کرام شب برأت کے فضائل بیان کریں گے۔ مساجد میں صلوٰة التسبیح، محافل ذکر ونعت، درود شریف اور خصوصی دعائوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ فرزندان اسلام نفلی روزہ بھی رکھیں گے۔ اسلامی کلینڈر کے مطابق شعبان کی 15 ویں شب کو لیلة البرات قرار دیا جاتا ہے۔

اس رات کو مغفرت اور رحمت کی رات بھی کہا جاتا ہے۔ اس روز اللہ تعالیٰ سال بھر کے تمام دنیاوی امور کا فیصلہ کرتے ہیں جن میں پیدائش واموات بھی شامل ہیں۔ مسلمان شب بھر خصوصی دعائیں کرکے اپنے لیے بخشش کی دعائیں کرتے ہیں۔ اس موقع پر محافل شب برأت میں علمائے کرام اور مذہبی اسکالرز اپنے خطبات میں اسلام کی حقیقی تعلیمات اور نبی کریمﷺ کی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالیں گے۔

شب برأت کے سلسلے میں شہر بھر میں مختلف مساجد کو برقی قمقوں سے سجادیا گیا۔ شب برأت کی آمد سے قبل ہی شہر کی مختلف مارکیٹوں، بازاروں اور قبرستانوں کے باہر اور تین ہٹی پر اسٹالز پر گلاب کے پھول اسٹاک کرلیے گئے ہیں۔ شب برأت پر نذر ونیاز کا بھی بڑے پیمانے پر اہتمام کیا جاتا ہے جبکہ گھروں میں سوجی، چنے اور دالوں کے حلوے سمیت دیگر پکوان بھی تیار کئے جاتے ہیں۔ ممتاز علمائے کرام نے شب برأت کی آمد پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ شب برأت اللہ سے رحمت کی طلب اور اپنے گناہوں سے توبہ ومعافی کا درس دیتی ہے۔ اس رات پٹاخے پھوڑنا اور آتش بازی وغیرہ کرنا ہندو مذہب کی آمیزش ہے جو غیر شرعی ہے۔ یہ فعل مریضوں اور بیماروں کے لئے شدید تکلیف کا باعث بنتا ہے۔

متعلقہ عنوان :