او آئی سی کا جموں و کشمیر کے بارے میں ہنگامی اجلاس، بھارتی فوج کے ہاتھوں بیگناہ کشمیریوں کی حالیہ شہادتوں کی مذمت

سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے شرکاء کو بھارتی جارحیت اور بیگناہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ہوئے حالیہ مظالم، 8 سالہ بچی آصفہ بانو کی آبروریزی کے گھنائونے واقعہ اور قتل اور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا

پیر 30 اپریل 2018 18:04

او آئی سی کا جموں و کشمیر کے بارے میں ہنگامی اجلاس، بھارتی فوج کے ہاتھوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2018ء) جموں و کشمیر کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس پیر کو جدہ میں منعقد ہوا۔ یہ اجلاس بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں 20 بیگناہ کشمیریوں کی حالیہ شہادتوں کے تناظر میں بلایا گیا تھا۔ خارجہ سیکرٹری تہمینہ جنجوعہ نے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی جس کی صدارت او آئی سی کے خصوصی نمائندہ برائے جموں و کشمیر سفیر عبدالله العالم نے کی۔

آذربائیجان، ترکی، سعودی عرب اور نائیجر سے وفود نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سفیر عبدالله العالم نے اپنے ابتدائی کلمات میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں بیگناہ کشمیریوں کی حالیہ شہادتوں کی پرزور مذمت کی اور جموں و کشمیر کے عوام کی حق خود ارادیت سمیت جائز حقوق کے حصول کی جدوجہد کی حمایت کے بارے میں او آئی سی کے اصولی مؤقف کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تنازعہ کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ خارجہ سیکرٹری تہمینہ جنجوعہ نے شرکاء کو بھارتی جارحیت اور بیگناہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ہوئے حالیہ مظالم، 8 سالہ بچی آصفہ بانو کی آبروریزی کے گھنائونے واقعہ اور قتل اور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے تسلط اور جبر کی ایسی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ خارجہ سیکرٹری نے تنازعہ کشمیر کی مسلسل حمایت پر او آئی سی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تصفیہ طلب تنازعہ کشمیر جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان بات چیت کے ذریعے 70 سالہ دیرینہ تنازعہ کو حل کرنے کیلئے پرعزم ہے۔

کشمیری عوام کے حقیقی نمائندہ غلام محمد صفی نے رابطہ گروپ کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی آبروریزی، لوٹ مار، تشدد اور قتل و غارت کی پالیسی کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے سی ایف ایم کو پیش کرنے کیلئے رابطہ گروپ کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں ایک یادداشت پیش کی۔ جموں و کشمیر کے بارے میں رابطہ گروپ کشمیر سے متعلق او آئی سی کی پالیسی ہم آہنگ کرنے کیلئے 1994ء میں تشکیل دیا گیا تھا۔ رابطہ گروپ کا غوروغوض، او آئی سی اور مسلم امہ کی جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کی عکاسی کرتا ہے۔