اخوت ہیلتھ سروسزکے زیر اہتمام ہائی نون فارماکے تعاون سے’’ رمضان اور ذیابیطیس‘‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

جن کی شوگر کنٹرول نہیں ہوتی یا جن کی شوگر 300سے زیادہ ہوتی ہے ان کو روزہ نہیں رکھنا چائیے‘جو لوگ نماز تراویح ادا کرتے ہیں انہیں علیحدہ سے ورزش کی ضرورت نہیں‘سحر اور افطار کے اوقات میں کارب غذائوں چینی‘ چکنائیوں اور مشروبات کا استعمال کم کریں‘مقررین کا خطاب

پیر 30 اپریل 2018 18:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2018ء) اخوت ہیلتھ سروسزکے زیر اہتمام ہائی نون فارماکے تعاون سے رمضان المبارک کی آمد کے حوالے سے اخوت کلینک ٹائون شپ میں ’’رمضان اور ذیابیطیس‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہر ذیابیطیس ڈاکٹر عمران حسن خان‘ڈاکٹر علی جاوا‘ڈاکٹر طاہر رسول‘ڈاکٹر جاوید اقبال‘ڈاکٹر اظہار ہاشمی اورتسنیم زہرہ نے شوگر کے مریضوں کو رمضان میں روزہ کے متعلق معلومات دیں تاکہ انہیں کوئی پریشانی کا سامنا نہ کر نہ پڑے۔

ڈاکٹر عمران حسن خان اورڈاکٹر طاہر رسول نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں کھانے پینے کا معمول سال کے 11 مہینوں سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔ سحر اور افطار کے اوقات میں کارب غذائوں چینی‘ چکنائیوں اور مشروبات کا کثرت سے استعمال نہ صرف شوگر لیول کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے بلکہ بہت سے لوگ رمضان میں اپنا وزن بھی بڑھا لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ جن کی شوگر کنٹرول نہیں ہوتی یا جن کی شوگر 300سے زیادہ ہوتی ہے ان کو روزہ نہیں رکھنا چائیے۔

دوران روزہ شوگر چیک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اس لئے ایسے مریضوں کو اپنی شوگر چیک کرتے رہنا چاہئے۔تسنیم زہرہ نے بتایا کہسحری اور افطاری کے علاوہ رات کا کھانا بھی ضرور کھانا چاہئے نیز افطار سے سحرکے درمیان پانی کا استعمال کثرت سے کرنا چاہئے تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ چائے‘ کافی اور کولڈ ڈرنک کے استعمال میں احتیاط کریں کیونکہ یہ جسم سے پانی کے اخراج کا باعث بنتے ہیں۔

سحری جتنا ممکن ہو تاخیر سے کریں اور آذان فجر سے ذرا قبل ہی سحری مکمل کریں۔ سحری میں سادہ روٹی کی بجائے کم چکنائی والا پراٹھا استعمال کریں۔ یہ روزے کی حالت میں زیادہ دیر تک جسم کو توانائی مہیا کرتا ہے۔ڈاکٹر جاوید اقبال نے بتایا کہ افطار کا آغاز کھجور اور پانی سے کریں آپ 1 سے 2 کھجوریں کھا سکتے ہیں۔ آپ کم مٹھاس کے ساتھ لیموں پانی‘ وٹامن سی یا ڈائٹ مشروبات لے سکتے ہیں۔

آپ اعتدال کے ساتھ دہی بڑے‘ فروٹ چاٹ یا چنا چارٹ کھا سکتے ہیں لیکن جلیبی‘ مٹھائیاں‘ سموسے اور پکوڑے آپ کی صحت کے لئے اچھے متبادل نہیں ان کا استعمال کریں بھی تو صرف چکھنے کی حدتک۔روزے کی حالت میں سخت جسمانی مشقت یا ورزش سے گریز کریں کیونکہ اس سے ہائیپو ہو سکتا ہے۔ نیز زیادہ پسینہ بہنے سے جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ جو لوگ نماز تراویح ادا کرتے ہیں انہیں علیحدہ سے ورزش کی ضرورت نہیں پھر بھی اگر آپ سیر یا ورزش کرنا چاہیں تو مغرب کے بعد کرسکتے ہیں۔شرکاء کو قرعہ اندازی کے ذریعے گلو کو میٹر اور دیگر انعامات بھی تقسیم کئے گئے ۔