ٹنڈو الہیار ،عدالت کے حکم پر پیارولوند پولیس کا مبینہ نجی جیل پر چھاپہ ،33ہاری بازیاب

پیر 30 اپریل 2018 18:15

ٹنڈوالہ یار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2018ء) عدالت کے حکم پر پیارولوند پولیس کا مبینہ نجی جیل پر چھاپہ نجی جیل میں قید 33ہاری بازیاب گذشتہ دنوں لالو کولھی نے سیشن کورٹ ٹنڈوالہ یار میں درخواست دی تھی جس پر کاروائی کی گئی چھاپے میں بایاب ہونے والوں میں8خواتین 19بچے 6مرد شامل ہیں تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ کی عدالت میں غیر مسلم لالو کولھی نے درخواست دی تھی کہ میرے رشتیداروں کو پیارولوند کے زمیندار خادم حسین لوند نے اپنی نجی جیل میں قید کیا ہوا ہے جس کے بعد سیشن کورٹ نے پیارولوند تھانے کے ایس ایچ او افضل مگسی کو حکم دیا کہ وہ نجی جیل میں قید ہاریوں کو بازیاب کرائیں اس حکم کے بعد پیارولوند تھانے کے ایس ایچ او افضل مگسی نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ پیارولوند کے علاقے ہکڑا موری میں قائم زمیندار خادم حسین لوند کی مبینہ نجی جیل پر چھاپہ مارکر 8خواتین 19بچوں سمیت 33ہاریوں کو بازیاب کرالیا جبکہ چھاپے کے دوران زمیندار خادم حسین لوند موقع سے فرار ہوگیا ۔

(جاری ہے)

عدالت کے حکم پر چھاپے میں بازیاب ہونے والے ہاریوں کو پیارولوند تھانے منتقل کردیا گیا ۔ جہاں ضروری کاروائی کے بعد مبینہ نجی جیل سے بازیاب ہونے والے فقیرو کولھی ، رامجھی کولھی ، چیتن کولھی ، دیو و کولھی راموں کولھی ، ہرچند کولھی شریمتی بیری کولھی ، شریمتی مٹھی کولھی ، شریمتی شیوی کولھی ، شریمتی مہینی کولھی ، شریمتی روپی کولھی ، شریمتی کنجھی کولھی سمیت 33ہاریوں کو سیشن کورٹ ٹنڈوالہ یار کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے بازیاب ہونے والے ہاریوں کے بیان لینے کے بعد انہیں آزاد زندگی گذارنے کی اجازت دے دی اس موقع پر بازیاب ہونے والے ہاریوں نے میڈیا کو بتایا کہ پیارولوند کے علاقے ہکڑا موری کا زمیدار خادم حسین لوند ہم سے جبری محنت مشقت کراتا تھا اور ہماری جانب سے اجرات مانگنے پر اس نے ہمیںہمارے معصوم بچوں سمیت اپنی نجی جیل میں قید کردیا جس کے بعد سیشن کورٹ کے حکم پر پیارلوند پولیس نے ہمیں مذکورہ زمیندار کی نجی جیل سے آزاد کراکر کورٹ میں پیش کیا جہاں عدالت نے ہمیں آزاد زندگی گذارنے کی اجازت دے دی جس سے ہم عدالت کے شکر گذار ہیں اور خوشی کا اظہار کررہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :