سندھ میں پولنگ اسٹیشنز کی حالت زار افسوسناک ہے، سیکرٹری الیکشن کمیشن

بلدیاتی اداروں کو معطل کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں البتہ ترقیاتی فنڈز کے استعمال پر ضرور پابندی ہے،بابریعقوب کی پریس کانفرنس

پیر 30 اپریل 2018 18:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2018ء) سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ سندھ میں پولنگ اسٹیشنز کی حالت زار افسوسناک ہے، بلدیاتی اداروں کو معطل کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں البتہ ترقیاتی فنڈز کے استعمال پر ضرور پابندی ہے، آئندہ عام انتخابات کی تیاریاں حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے الیکشن کمیشن کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کی تقرری 7 مئی تک مکمل ہوجائے گی، سندھ میں 191 ریٹرننگ افسران کا تقرر ہوگا جن کی تربیت 15 مئی کے بعد ہوگی، 14 مئی تک پولنگ اسٹیشنز کی فہرست ریٹرننگ افسران کو فراہم کردینگے۔ انتخابی عملے کو 100 فیصد تربیت دیں گے، آئندہ عام انتخابات کی تیاریاں حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہیں۔

(جاری ہے)

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سندھ میں مجوزہ پولنگ اسٹیشنز کی حالت زار بہتر نہیں ہے، سینکڑوں پولنگ اسٹیشنز بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

ڈسڑکٹ الیکشن کمشنرز نے پولنگ اسٹیشنز کی رپورٹ دی ہے، 8 مئی کو چیف سیکریٹری سندھ کو اسلام آباد طلب کیا گیا ہے۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی اداروں کو معطل کرنے کی تجویز زیرغور نہیں ہے البتہ بلدیاتی اداروں کیترقیاتی فنڈزاستعمال کرنے پر پابندی ضرور ہے۔ سرکاری اداروں میں سیاسی بھرتیاں ہوئی ہیں، اسی لیے بھرتیوں پر پابندی لگائی لگائی ہے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے الیکشن انعقاد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ میں کسی سازش پر یقین نہیں رکھتا، ہماری تیاریاں مکمل ہیں۔ انتخابات کے لیے یکساں ماحول فراہم کرنے الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے۔