پلوامہ میں ایک کم سن طالب علم اور بارہمولہ میں تین نوجوانوں کا قتل ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے‘شیخ جمیل الرحمن

بھارت جو مرضی قتل عام اور نسل کشی حربے تیز کرے، کشمیری کبھی سرینڈر نہیں کریں گے‘ تحریک آزادی شہداء کی امانت ہے جس پر سودا بازی نہیں ہو سکتی

منگل 1 مئی 2018 15:05

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2018ء) متحدہ جہاد کونسل کے سیکریٹری جنرل اور تحریک المجاہدین کے امیر شیخ جمیل الرحمان نے مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشگردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلوامہ میں ایک کم سن طالب علم اور بارہمولہ میں تین نوجوانوں کا قتل ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے۔بھارت کشمیریوں سے تحریک آزادی کا انتقام لے رہا ہے ۔

نہتے اور معصوم نوجوانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنا اور ان کا وحشیانہ قتل بھارتی فورسز اور ان کے آقائوں کی غیر پیشہ واریت اور تیزی سے گرتامورال ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت جو مرضی قتل عام اور نسل کشی حربے تیز کرے، کشمیری کبھی سرینڈر نہیں کریں گے۔ تحریک آزادی شہداء کی امانت ہے جس پر سودا بازی نہیں ہو سکتی۔ بھارت سفارت، سیاست، اخلاقیات اور کسی بھی انسانی قدر کو تسلیم نہ کر کے انسانیت کو چیلنج کر رہا ہے۔

کٹھوعہ میں کم سن معصوم کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مجرم کو شیلٹر دینے پر محبوبہ مفتی اور ان کے بی جے پی آر ایس ایس آقا وزارتیں دے کر زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔شیخ جمیل الرحمان نے شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ کشمیریوں کا صبر و استقامت، بہادری اور اتحاد دنیا کے لئے ایک مثال بنے گی۔