مقبوضہ کشمیر ، پلوامہ میں شہیدنوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

نوجوانوں کی شہادت پر مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال، حریت قیادت نظربند

منگل 1 مئی 2018 18:20

سرینگر ۔ یکم مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں ایک کرکٹ سٹا ر لڑکے شاہد اشرف ڈارسمیت تین نوجوانوں کی نماز جنازہ میں کل ہزاروں افراد نے شرکت کی جن کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز ضلع پلوامہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی اور احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کے دوران شہید کیا تھا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ضلع پلوامہ کے علاقوںآری ہل، دربگام اور راجپورہ میںشاہد اشرف ڈار، سمیر احمد بٹ اور عاقب مشتا ق کی نماز جنازہ کئی کئی بار ادا کی گئی۔

بے شمار مرد وخواتین دھاڑیں مار کر رو رہے تھے اور جب شہیدنوجوانوںکی میتیں دفنانے کے لیے ان کے آبائی قبرستانوں کی طرف لے جائی جارہی تھیں تو کئی خواتین بے ہوش ہوگئیں۔ شرکاء نے آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سمیر احمد کی نمازجنازہ کے دوران کئی مجاہدین نے نمودار ہوکر ہوامیں فائرنگ کرکے ان کو سلامی دی۔

دریںاثناء وادی کشمیر میںنوجوانوں کی شہادت پر آج مکمل ہڑتال کی گئی۔ علاقے میں تمام دکانین اور کاروباری مراکز بندجبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔کشمیر یونیورسٹی نے آج ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے تھے ۔ انتظامیہ نے ٹرین سروس کو منسوخ جبکہ جنوبی کشمیر میں انٹرنیٹ سروسز معطل رکھیں۔کشمیر بار ایسوسی ایشن نے بھی نوجوانوں کے قتل کے خلاف احتجاج کے لیے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا۔

مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں ایک بیان میںگزشتہ رات ضلع بارہمولہ میں تین شہریوںکے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ یہ تینوںنا معلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے تھے۔ قابض انتظامیہ نے سرینگر اور جنوبی کشمیر میں سخت پابندیاں عائد کردی تھیںجبکہ بھارتی مخالف مظاہروں کو روکنے کے لیے بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کو تعینات کیا گیا تھا۔

انتظامیہ نے حریت رہنمائوںسید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق، محمد یاسین ملک، محمد اشرف صحرائی، مختار احمد وازہ ، بلال صدیقی، ظفر اکبر بٹ، عمر عادل ڈار، غلام احمد گلزار اور محمد اشرف لایا کو ان کے گھر وں اور جیلوں میں نظربند رکھا۔ ادھر بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ اپریل میں دو کم سن بچوں سمیت 33کشمیریوں کو شہید کیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کے اعدادوشمار کے مطابق ان شہادتوں سے 4خواتین بیوہ اور 6 بچے یتیم ہوئے۔ ایک ماہ میں پرامن مظاہرین پربھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے 762 شہری زخمی ہوئے جبکہ فوجیوں نے 13خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی اور 24مکانوں کو تباہ کیا یا ان کو شدید نقصان پہنچایا۔واشنگٹن میں وائٹ ہائوس کے سامنے احتجاجی ریلی کے شرکاء نے ضلع کٹھوعہ میں آبرو ریزی اور قتل کا نشانہ بننے والی کم سن آصفہ کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے ’’آصفہ کے لیے انصاف‘‘ اور ’’جاگو جاگو اقوام متحدہ جاگو ‘‘ کے نعرے بلند کئے۔ ریلی کا اہتمام ورلڈ کشمیر ایوئرنیس فورم نے کیا تھا اور اسے دیگر لوگوں کے علاوہ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے بھی خطاب کیا۔