اینٹ سے اینٹ بجانے کے بیان پر زرداری سے ملاقات منسوخ کی،نوازشریف

حکومتی حصہ بننے کیلئے ججز کی بحالی، 17 ویں ترمیم کے خاتمے کو شرائط بنایا،زرداری اتنے بھولے تھے میرے ورغلانے میں آگئے،بتائیں وعدہ خلافی کس نے کی زرداری صاحب کل میری تو آج کس کی زبان بول رہے ہیں،قوم کو بتائیں کہ وہ کس کی کٹھ پتلی ہیں زرداری صاحب اپنا وزن عوام کے بجائے کسی اور پلڑے میں ڈالنا چاہتے ہیں تو شوق سے ڈالیں لیکن کیچڑ اچھالنے اور تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کریں،سابق وزیراعظم کا ردعمل

منگل 1 مئی 2018 19:24

اینٹ سے اینٹ بجانے کے بیان پر زرداری سے ملاقات منسوخ کی،نوازشریف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ حکومتی حصہ بننے کیلئے ججز کی بحالی، 17 ویں ترمیم کے خاتمے کو شرائط بنایا، آصف زرداری اتنے ہی بھولے تھے کہ میرے ورغلانے میں آگئے، بتائیں وعدہ خلافی کس نے کی دھوکا کس نے دیا تین سال بعد سچ بولنے کا خیال کیوں آگیا اس وقت کیوں نہیں بولے، زرداری صاحب کل میری تو آج کس کی زبان بول رہے ہیں،قوم کو آج یہ بھی بتادیں کہ وہ کس کی کٹھ پتلی ہیں،بہتر ہوگا کہ آصف زرداری ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں۔

سابق صدرآصف علی زرداری کے بیان پر رد عمل میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ اینٹ سے اینٹ بجانے والے بیان پر ان کو ناپسندیدگی کا پیغام بھیجا تھا، بیان کے بعد اگلے دن طے شدہ ملاقات بھی منسوخ کر دی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا آصف زرداری کا بیان قومی جماعت کی قیادت کرنیوالے کے شایان شان نہیں، ایک بڑے اصولی، نظریاتی مشن کی جدوجہد میں مصروف ہوں، میرا مشن پاکستان کے عوام کا حق، حکمرانی کی بحالی ہے، اس بیان بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔

نواز شریف کا کہنا تھا زرداری صاحب اپنا وزن عوام کے بجائے کسی اور پلڑے میں ڈالنا چاہتے ہیں تو شوق سے ڈالیں، لیکن کیچڑ اچھالنے اور تاریخ کو مسخ کرنے سے گریز کریں، مشرف سے اختلاف کا مقصد یہ نہیں ہونا چاہیے کہ ادارے کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جائے۔ انہوں نے کہا آصف زرداری یہ بھی بتا دیں کہ آج وہ کس کے اشاروں پر کٹھ پتلی بنے ہیں، بہتر ہوگا کہ آصف زرداری ذاتی الزام تراشیوں کا دفتر نہ کھولیں۔

سابق وزیر اعظم نے مزید کہا آصف زرداری توجہ انتخابات پر رکھتے ہوئے نوشتہ دیوار پڑھنے کی کوشش کریں، زرداری صاحب کو یاد ہونا چاہیے کہ وہ ایک بڑے قومی سیاستدان کے ہمراہ رائیونڈ میرے پاس آئے تھے، ان کا اصرار تھا کہ مشرف کے تمام اقدامات کی پارلیمانی توثیق کر دی جائے، میں نے مشرف کے اقدامات کی پارلیمانی توثیق سے صاف انکار کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا زرداری جانتے ہیں سندھ میں ڈاکٹر عاصم یا دوسروں کیخلاف نیب کارروائیاں کس کے کہنے پر ہوئیں سندھ میں نیب کی کارروائیاں اس وقت کے ڈی جی رینجرز کے کہنے پر ہوئیں۔نواز شریف نے کہا سندھ میں ہونیوالی کارروائیوں سے میرا یا وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں تھا، جس طرح آصف زرداری کر رہے ہیں ایسی سیاست کا دور اب ختم ہو چکا۔ انہوں نے کہا آج پاکستان کے عوام ووٹ کی عزت چاہتے ہیں، عوام پس پردہ سازشوں اور تماشوں سے عاجز آچکے ہیں، زرداری صاحب کی جماعت دیہی سندھ تک سکڑ چکی ہے۔