محکمہ پبلک ہیلتھ شیخوپورہ نے اربوں کے فنڈز خرچ کرکے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا

سیاسی رہنماؤں کے چہیتے افسران کے خاص ٹھیکیدار وںنے عوامی فلاح کے منصوبے ادھورے چھوڑ کر انسانی زندگی عذاب بنا دی، شہریوں کی چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل

منگل 1 مئی 2018 19:50

مریدکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) محکمہ پبلک ہیلتھ شیخوپورہ نے اربوں روپے کے فنڈز خرچ کرکے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔ سیاسی رہنماؤں کے چہیتے افسران کے خاص ٹھیکیدار وںنے عوامی فلاح کے منصوبے ادھورے چھوڑ کر انسانی زندگی عذاب بنا دی۔ شہریوںنے چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔ بتایا گیا ہے کہ ضلع شیخوپورہ میں عرصہ دراز سے تعینات محکمہ پبلک ہیلتھ کے ایکسئن، ایس ڈی اوز اور اوور سیئرز وغیرہ نے ترقیاتوں کاموں کے لیے اربوں روپے مالیت کے ٹھیکے اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو الاٹ کر رکھے ہیں جو منصوبوں کی بلا جواز تاخیر کے علاوہ شہریوں کی زندگی عذاب بنانے کا سبب بن رہے ہیں۔

مریدکے شہر میں پچاس کروڑ روپے سے زائد کی لاگت سے بچھائی جانے والی نئی واٹر سپلائی پائپ لائن بھی شہریوں کے لیے زحمت بن کر رہ گئی ہے، ٹھیکیدار نے متعدد گھروں کو پانی کے کنکشن ہی فراہم نہیں کئے جبکہ دفتر پریس کلب میں ایک ماہ قبل کھودا جانے والا گڑھا تاحال پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا۔

(جاری ہے)

محکمہ پبلک ہیلتھ شیخوپورہ کی طرف سے نہر کنارے ڈالے جانے والی سیوریج پائپ لائن بلدیہ مریدکے کے عملہ صفائی کے لیے بھی مستقل درد سر بنی ہوئی ہے جبکہ دیگر منصوبہ جات بھی فائدہ کے بجائے دشواری کا سبب بن رہے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ افسران کی مبینہ ملی بھگت سے چہیتے ٹھیکیدار نا مکمل منصوبوں کے بل بھی وصول کر لیتے ہیں اور عوام کو مسلسل اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہریوںنے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ پبلک ہیلتھ شیخوپورہ کے منصوبوں کا آڈٹ کروا کر نیب کے ذریعے انکوائری کرائی جائے۔ دوسری طرف محکمہ کے افسران کے کہنا ہے کہ ٹھیکوں میں کسی قسم کی بد عنوانی نہیں کی جاتی اور ٹھیکیداروں کو کام مکمل کرنے کے بعد ہی پوری رقم ادا کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :