پبی سرکل کے علاقوں میں سکیورٹی فورسزاورپولیس کا مشترکہ آپریشن

منگل 1 مئی 2018 20:39

نوشہرہ۔یکم مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2018ء) پبی سرکل کے علاقوں علی بیگ، تارو جبہ، کندی تازہ دین، واپڈا کالونی، قاسم، بابی قدیم ،بابی جدید ، چوکی ممریز، کندی ناصرمیں سیکورٹی فورسز ،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروںنے اپریشن رد الفسادکے تحت سرچ اینڈ سٹرائیک اور ٹارگیٹڈ آپریشن کیا۔ آپریشن کی قیادت ڈی پی او نوشہرہی سید شہزاد ندیم بخاری ڈی ایس پی پبی لقمان خا ن اور ایس ایچ او پبی شاد علی خان نے کی اپریشن میں لیڈیزز ی پولیس ، بی ڈی ایس اور سراغ رساں کتوں نے حصہ لیا۔

آپریشن کے دوران غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان مہاجر،غیر رجسٹرڈ کرایہ داروں ،کے خلاف بھر پور کارروائی کی گئی آپریشن کے دوران ایک کلاشنکوف، دو پستول اور ایک چوری شدہ موٹر سائیکل برآمد 38 افرادکے خلاف مقدمات درج جبکہ 70مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ شروع ہے جس کے لے مختلف تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈ ی پی او نوشہرہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی بے گناہ افراد کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نوشہرہ سید ندیم شہزاد بخار ی نے ڈی ایس پی پبی لقمان خان اور ایس ایچ او تھانہ پبی شاد علی خان کے ہمراہ اخبار ی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن رد الفساد کے تحت پبی کے مختلف علاقوں جن میں علی بیگ، تارو جبہ، کندی تازہ دین، واپڈا کالونی، قاسم، بابی قدیم ،بابی جدید ، چوکی ممریز، کندی ناصر شامل میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کی گیا۔

آپریشن میں نوشہرہ پولیس ، ایلیٹ فورس ، ریپڈ ریسپانس فورس، لیڈیز پولیس، بم ڈسپوزل سکواڈاور سراغ رساں کتوں نے حصہ لیا۔ آپریشن میں گھر گھر تلاشی کے دوران 110 افراد کو گرفتار کرلیاگیا۔ جبکہ جن میں 70 مشتبہ افراد بھی شامل ہیں۔ مشتبہ افرا د کو پوچھ گچھ کے لیے مختلف تفتیشی ٹیموں کے حوالے کردیاگیا۔ جبکہ چالیس ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

ملزمان سے ایک کلاشن کوف دو پستول اور ایک چوری شدہ موٹر سائیکل بھی برآمد کی گئی ہیں۔ڈی پی او نے کہا کہ چالیس افراد کے خلاف مختلف مقدمات درج کرلیے گئے جب کہ70 مشتبہ افرادکو پوچھ گچھ کے لیے تفتیشی ٹیموں کے حوالے کردیاگیا۔انھوں نے کہاکہ یہ سرچ اپریشن اسی طرح جاری رہے گا۔ عوام اپنے ارد گرد لوگوں پر کھڑی نظر رکھیں اور جو مشتبہ افراد ان کو نظر ائی وہ فوری طور پولیس کنٹرول یا مقامی تھانے کو اگاہ کریں۔ کیونکہ عوام کے تعاون کے بغیر جرائم پیشہ عناصر پر قابو نہیں پایا جاسکتا ۔ پولیس عوام کے جان ومال کے تحفظ کو ممکن بنارہی ہے۔ لیکن عوام پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ دہشت گردی پر قابو پا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :