سندھ حکومت نے پوری سیکیورٹی واپس لے لی ہے ، قاری محمدعثمان

نہ جانے صوبائی حکومت جمعیت علما اسلام کی قیادت سمیت علما کرام کو نہتے کرکے کس جرم کی سزا دے رہی ہی ، ترجمان

منگل 1 مئی 2018 20:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2018ء) جمعیت علما اسلام کے صوبائی نائب امیر اور متحدہ مجلس عمل سندھ کے سیکریٹری مالیات قاری محمد عثمان سے سندھ حکومت نے پوری سیکیورٹی واپس لے لی ہے ۔ایک ہفتہ قبل چیف جسٹس کے نام پر تمام علما کرام سے سیکیورٹی واپس کرنے کا ڈرامہ رچایا گیا اور پھر ہر کسی کو نصف نصف سیکورٹی دیدی گئی جسکے بعد یکم مئی سے قاری محمد عثمان کی سیکیورٹی پر مامور 4 جوانوں کو 2 /2 کرکے پھر واپس ہیڈکوارٹر بلا لیا گیا ہے۔

قاری محمد عثمان کے ترجمان نے کہا کہ نہ جانے صوبائی حکومت جمعیت علما اسلام کی قیادت سمیت علما کرام کو نہتے کرکے کس جرم کی سزا دے رہی ہی انہوں نے کہا کہ انکے پاس سیکیورٹی 1994 سے چل رہی ہے جسکی انہوں نے کبھی درخواست نہیں دی ،1994 میں اس وقت کے آئی جی سندھ جناب افضل شگری کے احکامات سے سیکیورٹی دی گئی۔

(جاری ہے)

اسکے بعد 2004 میں 12 مئی کے ضمنی انتخابات سے قبل اور اسکے بعد اس وقت کے آئی جی سندھ جناب کمال شاہ صاحب کے احکامات سے قاری محمد عثمان کواسکواڈ دیا گیا جو اب تک چل رہا تھا، اب سندھ حکومت کیا چاہتی ہے بہر حال اسکا جواب دینے کے ساتھ ساتھ ذمہ داری بھی لینی ہوگی۔

قاری محمد عثمان کے ترجمان نے مزید کہا کہ علما کرام کو ہمیشہ دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کیا اب کی بار حکومت عدلیہ کی آڑ میں علما کرام کو کسی منصوبے کے تحت راستے سے ہٹا نا چاہتی ہی انہوں خبر دار کیا کہ خدانخواستہ اگر ہماری قیادت کوکچھ ہوا تو تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر ہوگی۔

متعلقہ عنوان :