پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کیلئے جدوجہد کی،ایم کیو ایم مزدورڈے پرسیاست کی بجائے بلدیہ فیکٹری کے مزدوروں کا حساب دے،بلاول بھٹوزرداری

پیپلزپارٹی مزدوروں کے روزگار کے حالات بہتر بنانے اور انہیں استحصال سے نجات دلانے کی جدوجہد جاری رکھے گی تاکہ مزدوروں کو معاشرے میں انکا جائز مقام دلایا جا سکے،چیئرمین پیپلزپارٹی ایم کیو ایم لیاری کی فکرچھوڑے میں کراچی کے ہرمقام پرجلسے کرونگا ،سندھ حکومت مزدوروں کے لیے جواقدامات چاہتی ہے ن لیگ کی سوچ اس کے خلاف ہے، پیپلزمیڈیاسیل میںپریس کانفرنس

منگل 1 مئی 2018 21:18

پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کیلئے جدوجہد کی،ایم کیو ایم مزدورڈے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2018ء) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے یوم مزدور پر شکاگو کے شہید مزدوروں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی،ایم کیو ایم مزدورڈے پرسیاست کی بجائے بلدیہ فیکٹری کے مزدوروں کا حساب دے،ایم کیو ایم لیاری کی فکرچھوڑے میں کراچی کے ہرمقام پرجلسے کرونگا ،سندھ حکومت مزدوروں کے لیے جواقدامات چاہتی ہے ن لیگ کی سوچ اس کے خلاف ہے اوروفاقی حکومت اس میں تعاون نہیں کرہی ہے پیپلزپارٹی پارلیمنٹ میں مزدوراورکسان کی نمائندگی چاہتی ہے سوشل سیکورٹی کے پروگرام میں تبدیلیوں کی ضرورہے عام مزدوروں کوبھی سوشل سیکورٹی میں شامل ہونا چاہیئے،میں چاہتا ہوں کہ سوشل سیکورٹی ادارے کا دائرہ کاربڑھایا جائے، سوشل سیکیورٹی میں اپنا روزگار خود چلانے والوں کو بھی شامل کیا جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیپلزپارٹی میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پروزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ ،سنیٹرمیاں رضا ربانی، صوبائی وزراء سید ناصرحسین شاہ ، سعید غنی ، پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما فرحت اللہ بابر،ترجمان بلاول ہائوس جمیل سومرو،پیپلزپارٹی سندھ کے سیکرٹری جنرل وقارمہدی،راشدربانی،فداحسین ڈھکن دیگربھی موجود تھے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ سندھ حکومت نے مزدوروں کے حقوق کیلیے سب سے زیادہ قوانین بنائے،سپریم کورٹ نے بھی مزدروں سے متعلق قانون سازی پر سندھ حکومت کی تعریف کی، ٹریڈ یونینز کو پیپلزپارٹی کے دور میں بحال کیا گیا، مزدوروں اور صنعتی ورکرز کیلئے 14قانون سازیاں کی گئی ہیں ۔ ،سندھ حکومت واحد حکومت ہے جس نے باقی تین صوبوں سے پہلے لیبرپالیسی کا اعلان کیا اور سندھ حکومت نے پہلی سہ فریقی لیبرپالیسی دی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہاکہ وفاقی بجٹ میں مزدوروں کے لیے کوئی اسکیم نہیں ہے، بجٹ میں مزدوروں کے لیے کچھ نہیں تھا اس لیے اس بجٹ کوعوام دشمن بجٹ کہا گیا،مزدوردشمن پالیسیوں کی وجہ سے نون لیگ کی مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی آئندہ حکومت مزدوروں کی پینشن میں بیس فیصد اضافہ کرے گی،بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے مخالفین پی آئی اے اور اسٹیل مل سمیت قومی ادارے چھین کر اپنے حواریوں کو دینا چاہتے ہیں مخالفین امیروں کی سیاست کرتے ہیں پی پی شہید بھٹو سے لے کر آج تک غریبوں کے لیے کام کرتی ہے، شہید بھٹو نے وڈیروں سے زمین چھین کر غریب کسانوں کو دی۔

انہوں نے کہا پیپلزپارٹی اس بات کی بغور نگرانی کر رہی ہے کہ نجکاری کا جواز پیدا کرنے کیلئے حکومت پی آئی اے کو نقصان سے دوچار کر رہی ہے، پارٹی مزدوروں کے حقوق اور انکی عزت و وقار کی بھی حفاظت کرتی رہے گی، انہوں نے کہا شہید بھٹو اور بینظیر شہید ہمیشہ مزدوروں کیساتھ کھڑے رہے اور ان کے روزگار کی حفاظت، مناسب تنخواہوں، حقوق و وقار کیلئے جدوجہد کرتے رہے،پیپلزپارٹی مزدوروں کے روزگار کے حالات بہتر بنانے اور انہیں استحصال سے نجات دلانے کی جدوجہد جاری رکھے گی تاکہ مزدوروں کو معاشرے میں انکا جائز مقام دلایا جا سکے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پیپلزپارٹی محنت کشوں کے حقوق کیلئے آئندہ بھی جدوجہد جاری رکھے گی، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 1972 میں پہلی بارمزدور پالیسی کا اجرا کیا تھا اور ٹریڈ یونینز کے حقوق متعارف کرائے تھے،وہ عوامی حکومت ہی تھی جس نے بینظیر امپلائیز سٹک آپشن سکیم کا آغاز کیا اور قومی اداروں کے ملازمین کو حصص مفت دیئے،بلاول نے حکومت سندھ کی سہ فریقی مزدور پالیسی کو خوش آئند قرار دیااورکہا کوئی صوبائی حکومت اس طرح کا سنگ میل عبور نہ کرسکی، کیونکہ محنت کش طبقہ انکی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ، وہ بھی پیپلز پارٹی ہی تھی، جس نے سندھ میں بے زمین کاشتکار خواتین کو زرعی قطعات کا مالک بنایا اور یونین کونسل سطح پر انسدادِ غربت پروگرام شروع کیا، جس نے 6 لاکھ خاندانوں کیلئے پسماندگی کا خول توڑ کر باہر نکلنا ممکن بنایا،پیپلزپارٹی مستقبل میں بھی مزدور دوست قانون سازی کریگی اور محنت کش برادری کا استحصال کرنیوالی تمام قوتوں کے آگے پہاڑ بن کر کھڑی ہوگی ہم مزدوروں اورکسانوں کوپارلیمنٹ میں نمائندگی دینا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت قومی اثاثوں کی نجکاری کا عمل فی الفور روک دے، نواز شریف اور ان کا خاندان بھی اپنے لوہے کے کارخانے کامیابی سے چلا رہے ہیں جب کہ یہ بہت بڑی بددیانتی ہے کہ وزیراعظم اپنی ذاتی ایئر لائنز منافع میں چلارہے ہیں اور پی آئی اے کو بیچنے جا رہے ہیں اسٹیل مل کوگیس نہیں دی جارہی ہے جبکہ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ جدو جہد کی تاریخ رہی ہے،یہ جدو جہد پسے ہوئے لوگوں کے لیے ہے،کسان اور مزدوروں کے لیے ہے اور یہ جدوجہد استحصالی نظام کو جڑ سے ختم کرنے کی مزدوروں کے حقوق کی بحالی کی جد وجہد ہے اور اسلام کے صحیح اور درست تشخص کی بحالی کے لیے ہے۔انہوں نے کہاہے کہ موجودہ حکمران مزدور اور کسان دشمن ہیں جو مزدوروں کا حق کھا کر آف شور کمپنیاں بناتے ہیں۔

بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد اس وقت ڈالی جب ملک پر22 خاندانوں کی حکمرانی تھی۔بھٹو نے کسانوں اور نوجوانوں کو متحد کرکے انقلاب برپا کیا جبکہ مزدوروں نے پیپلزپارٹی کو دوام بخشا۔ہم مزدوروں کے حقوق دیں گے۔یہ مزدور اور کسان دشمن حکومت ہے،مزدوروں کی فلاح پیپلز پارٹی کی ہمیشہ ترجیح رہی ہے، ذوالفقاربھٹو نے مزدوروں اور نوجوانوں کو متحد کیا، پیپلز پارٹی نے ملک میں پہلی مرتبہ مزدور دوست پالیسی دی، پیپلز پارٹی نے مزدوروں کے لیے ادارے بنائے، محنت کشوں کے لیے ای او بی آئی قائم کیا۔

ہمیں سوشل سیکورٹی اور ای او بی آئی کے نظام میں بدلتے حالات کے تحت تبدلیاں لانی ہیں۔ٹھیلا لگانے والے اور رکشا چلانے والوں کو بھی اس دھارے میں شامل کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی ، ذوالفقاربھٹو اور بے نظیر بھٹو کو مزدوروں کے دلوں سے نہیں نکالا جاسکتا۔ پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں سرکاری اداروں کے 12 فیصد حصص محنت کشوں کے نام کرنے کی حکمت عملی اپنائی گئی تھی لیکن موجودہ حکومت نے اسے بند کردیا ہے۔

سندھ حکومت مسائل کو حل کرنا چا ہتی ہے لیکن وفاقی حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے، موجودہ حکمران مزدور اور کسان دشمن ہیں، یہ حکومت مزدوروں کا حق کھا کر آف شور کمپنیاں بناتی ہے لیکن پیپلز پارٹی ہر قیمت پر مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرے گی۔انہوں نے کہاکہ پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں پر بھی توجہ کی ضرورت ہے،پرائیویٹ سیکٹر میں مزدوروں کا استحصال کیا جارہا ہے، محنت کشوں نے ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، صنعتوں کا پہیہ محنت کش طبقے کے زور بازو سے ہی چلتا ہے، محنت کشوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ذوالفقار بھٹو نے قانون سازی کی بنیاد ڈالی،مزدوروں کے لیے پیپلزپارٹی کی تیسری نسل جدوجہد کررہی ہے ہم خواتین کے حقوق کے لیے مزید قانون سازی چاہتے ہیں ہماری اگلی حکومت اس طرف پیش قدمی کرے گی انہوں نے کہاکہ خواتین محنت کشوں کو 3 ماہ کی میٹرنٹی چھٹی ملنی چاہیئے ۔

انہوں نے کہاکہ پی پی حکومت نے مزدوروں کے لیے جوکچھ کیا کوئی اور سوچ نہیں سکتا۔ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہاکہ ایم کیوایم مزدوروں کے دن پرسیاست کی بجائے بلدیہ فیکٹری کے مزدروں کا حساب دے ایم کیوایم میری فکرچھوڑے میں لیاقت آباد کی طرح کراچی کے ہرمقام پرجلسہ کروں گا ۔ ایک اورسوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کے ای ایس سی کی نجکاری ختم کرنا مشکل کام ہے تاہم حکومت جن دیگرمنافع بخش اداروں کی نجکاری کرنا چاہتی ہے پیپلزپارٹی اس کی مخالفت کرے گی اورنجکاری نہیں ہونے دے گی ۔ انہوں نے کہاکہ کے ایم سی میں گھوسٹ ملازمین ہیں تو یہ سندھ حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے۔