مزدور دوست پالیسیاں بنانا ہونگی، محنت کش طبقے کو تحفظ فراہم کرنا ہو گا:خرم نوازگنڈاپور

ووٹ کو عزت دینے کی بات کرنیوالے یاد رکھیں کہ انکے اقتدار میں مزدور ہمیشہ بے توقیر رہا پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے جس میں محنت کش ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں

منگل 1 مئی 2018 21:25

مزدور دوست پالیسیاں بنانا ہونگی، محنت کش طبقے کو تحفظ فراہم کرنا ہو ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ دین اسلام نے مزدور کو اللہ کا دوست قرار دیا ہے، معلوم نہیں حکمران مزدور کو کب دوست بنائیں گے، اسلام مزدوروں کے حقوق کا منصفانہ تعین اور تحفظ کرتا ہے، اسلام ایسے ہر سماجی اور اقتصادی نظام کو مسترد کرتا ہے جس کے باعث انسان کے بنیادی حقوق کا استحصال ہو، صرف یوم مئی منالینے سے مزدوروں کے مسائل حل نہیں ہونگے، مزدوروں کو ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ، تعلیم، صحت، روزگار اور چھت چاہیے،محنت کش اور کسان کی محنت کا پھل سرمایہ دار اور جاگیردار کھا جاتے ہیں، پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے جس میں محنت کش ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر عوامی تاجر اتحاد کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں چیئرمین عوامی تاجر اتحاد حاجی محمد اسحاق، الطاف رندھاوا، حافظ غلام فرید، فاروق علوی، راجہ ندیم، حفیظ اللہ جاوید، حفیظ الرحمن،شیخ عامر رفیق، شیخ آفتاب، منصور علوی، حاجی عبدالخالق سمیت تاجر مزدوروں رہنمائوں کی کثیر تعداد شریک تھے ۔

(جاری ہے)

خرم نوازگنڈاپور نے کہاکہ مقام شرم ہے کہ کروڑوں کی مراعات لینے والے بجٹ ترتیب دیتے وقت مہنگائی کے تناسب سے مزدور کی تنخواہ بھی مقرر نہیں کر سکتے، حکمرانوں کا اپنا پیٹ تو اربوں روپے لوٹ کر بھی نہیں بھرتا، مزدور بیچارا 15 ہزارروپے ماہانہ میں گزارا کیسے کرے گا انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے صرف تقریریں اور نعرے کافی نہیں بلکہ مثبت اور عملی اقدامات کرنا ہونگے ورنہ عالمی یوم مزدور منانے کے مقاصد کبھی بھی حاصل نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ووٹ کو عزت دینے کی بات کرنے والے حکمران یاد رکھیں کہ ان کے دور اقتدار میں مزدور ہمیشہ بے توقیر رہا ہے۔ملک کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرنے والا محنت کش طبقہ نہ صرف اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہے بلکہ محنت کشوں کا معاشی قتل عام بھی جاری ہے۔ مزدور دشمن قوانین ختم کرنا ہونگے اور محنت کشوں کو معاشی تحفظ فراہم کرنا ہو گا اسی سے ملک ترقی کرے گا۔مزدوروں کی کم از کم اجرت کی شرح بڑھائی جائے اور مزدور دوست لیبر پالیسیاں بنانا ہونگی۔