حیدرآباد ، مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر مختلف تنظیموں ، ٹریڈ یونینوں اور ایسوسی ایشنز کی جانب سے اپنے مطالبات کی حمایت میں ریلیاں

منگل 1 مئی 2018 21:39

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) ملک کے دیگر شہروں کی طرح حیدرآباد میں بھی مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر مختلف تنظیموں ، ٹریڈ یونینوں اور ایسوسی ایشنز کی جانب سے اپنے مطالبات کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے۔ مظاہرین حکومت کی مزدور پالیسیوں کیخلاف نعرے لگارہے تھے۔ آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کی جانب سے لیبر ہال گاڑی کھاتہ سے حیدرآباد پریس کلب تک ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ورکرز کنفیڈریشن کے چیف آرگنائزر عبداللطیف نظامانی ، واپڈا ہائیڈرو یونین کے صوبائی رہنما اقبال احمد خان، ملک سلطان علی، محمد حنیف خان اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا محنت کش ہر گزرتے دن کے ساتھ غلامی ، سرمایہ دارانہ نظام اور غربت کی زنجیروں میں جکڑتا جارہا ہے، حکومت وقت نے اپنا آخری پیش کردہ بجٹ میں سرکاری ، نیم سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں 10فیصد اضافہ کرکے مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ 10فیصد کے بجائے 50فیصد تنخواہیں، پنشن اور میڈیکل میں اضافہ کرکے نجی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کو اعلان کردہ کم سے کم اُجرت 15ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے۔ پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپنین اور آل پاکستان نادرا ایمپلائز یونین کی جانب سے یکم مئی پر حیدرچوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی جس سے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن ایمپلائز یونٹی کے عدنان معین، نادرا ایمپلائز یونین سندھ کے صدر رضا خان سواتی، سید حاجی شاہ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے حکمران جھوٹ بولتے نہیں تھکتے کہ ملک ترقی کی طرف گامزن ہے ۔

آج مہنگائی، بیروزگاری، نجکاری اور غربت نے محنت کشوں کی زندگی اجیرن کردی ہے، محنت کش سارا دن کام کرنے کے باوجود بھی تنخواہوں سے محروم رہتے ہیں۔ ملک کے اکثریتی اداروں میں حکومت کی اعلان کردہ کم سے کم تنخواہ سے بھی محنت کش محروم ہیں۔ جبکہ انہیں لیبر ڈپارٹمنٹ میں رجسٹرد بھی نہیں کیا جاتا ، محنت کش کے پیسوں سے بنائی گئی ورکرز کالونیوں میں انہیں پلاٹ تک الاٹ نہیں کئے جارہے ۔