کراچی میں پانی کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے ، کراچی کا پانی کسی اور کو دے دیا جاتا ہے،حافظ نعیم الرحمن

کراچی میں بجلی اور پانی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے واحد اور توانا آواز صرف جماعت اسلامی کی آواز ہے اور اہل کراچی کی طرف سے ہمیں پذیرائی مل رہی ہے، امیر جماعت اسلامی کراچی

منگل 1 مئی 2018 21:39

کراچی میں پانی کا مسئلہ انتہائی سنگین  ہے ، کراچی کا پانی کسی اور کو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی میں پانی کا مسئلہ انتہائی سنگین مسئلہ ہے ، کراچی کا پانی کسی اور کو دے دیا جاتا ہے ، کراچی میں بجلی اور پانی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے واحد اور توانا آواز صرف جماعت اسلامی کی آواز ہے اور اہل کراچی کی طرف سے ہمیں پذیرائی مل رہی ہے ، اس حمایت اور پذیرائی پرعوام کے تعاون سے کراچی کو اس کا کھویا ہوا مقام دلوائیں گے ،کراچی کے تشخص کو بحال کریں گے اور تہذیب و شائستگی جو اس کی پہچان تھی واپس لائیں گے۔

نوجوان اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر خیر کے کاموں میں اپنا کردار ادا کریں اور نچلی سطح پر عوامی مسائل کے حل کے لیے لوگوں کو اپنے ساتھ ملاکر کام کریں ، نوجوانوں کو عوام کے ساتھ اور پبلک ایڈ کے ساتھ مل کر پانی کا مسئلہ حل کرانا ہے ۔

(جاری ہے)

6مئی کو باغ جناح میں گرینڈ یوتھ کنونشن منعقد ہوگا، سینیٹر سراج الحق منتخب چیئرمینوں سے حلف لیں گے اور یوتھ کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل پیش کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے آئی یوتھ ضلع وسطی کے تحت کراچی یوتھ الیکشن میں شریک تمام پینلز کے اعزاز میں استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ استقبالیے میں تمام یوسیز کے منتخب چیئرمینوں کو میڈلز پہنائے گئے، حافظ نعیم الرحمن اور دیگر رہنماؤں نے یوتھ لیڈر شپ کے ہمراہ اسٹیج پر ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر یکجہتی کا اظہار کیا ۔تقریب سے جماعت اسلامی ضلع وسطی کے امیر منعم ظفر خان اورنگراں جے آئی یوتھ ضلع وسطی خالد صدیقی نے خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض جے آئی یوتھ ضلع وسطی کے سکریٹری فرقان احمد نے انجام دیے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جماعت اسلامی ذاتی اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر کام کرتی ہے، ہم سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتے ہیں کیونکہ یہ کام انبیاء علیہ السلام نے کیا ہے اور سیاست کا مقصدعوام کی خدمت اور ان کے معاملات اور مسائل کے حل میں دلچسپی لینا ہے اور ان کے معاملات درست کرکے اور مسائل حل کر کے عوامی خدمت کے کام کرنا ہے ۔

ظلم کے نظام میں عوام کو انصاف فراہم نہیں ہوتا ، ہمارا کام اور ہماری سیاست ظلم کے نظام کو ختم کر کے اسلام کے عدل و انصاف کے نظام کو قائم کرنا ہے ۔ اسلام کا عادلانہ اور منصفانہ نظام ہی عوام کے مسائل حل کرسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست زندگی کے ہر شعبے میں عوام کی خدمت کرنا ہے ، ہم معاشرے اور نظام حکومت میں اصلاح چاہتے ہیں اور بدی کی قوتوں کے مقابلے میں خیر کی قوتوں کو ایک کرکے ایک اجتماعی جدوجہد کے ذریعے حقیقی تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضلع وسطی میںتقریباً20ہزار نوجوان ممبر بنے ہیں ان کو اپنے ساتھ ملاکر کام کرنا ہے ، ہمیں 6مئی کو گرینڈ یوتھ کنونشن کرنا ہے اور آج سے ہم سب کا ہدف ہے ۔ اس میں سینیٹر سراج الحق صاحب تشریف لائیں گے اور یوتھ لیڈر شپ کے تمام نمائندوں سے حلف لیں گے ، یہ کنونشن باغ جناح میں کرنا ہے ۔ پورے ملک کو بتانا ہے کہ کراچی میں کتنی بڑی تعداد میں یوتھ ہیں اور کس کے ساتھ ہیں ، 6مئی کا کنونشن بھرپور طریقے سے کامیاب کرنا ہے ،ہر ممبر سے رابطہ کرنا ہے اور نئے ممبر بنانے بھی ہیں ، 6مئی کو آئندہ کا لائحہ عمل دیا جائے گا ، عزم اور حوصلے سے ناممکن کو بھی ممکن بنایا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ 30سال تک کراچی میں کٹھن حالات کا صرف جماعت اسلامی نے مقابلہ کیا ،لسانیت وعصبیت کے خلاف اور اخوت ومحبت اور بھائی چارے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں ہمارے نوجوانوں کا خون بہایا گیا ہے لیکن آج ہم موجو د ہیں اور وہ موجود نہیں آج ان کا کوئی نام عزت سے لینے والا نہیں ہے ۔منعم ظفر خان نے کہا کہ نوجوان ملک او رقوم کا اثاثہ ہوتے ہیں اور تحریکوں کا مستقبل ان سے وابستہ ہوتا ہے ، مملکت خداداد پاکستان کے قیام کی جدوجہد میں نوجوان پیش پیش رہے ہیں ، قیام پاکستان کو 70سال ہوگئے ہیں ،آج ہمیں اس کاجائزہ لینا ہے اور مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنی ہے ۔

یہ نوجوان ہی ہیں جو اس ملک کے مستقبل کو بہتر اور تابناک بناسکتے ہیں ، ملک کی حقیقی فلاحی و اسلامی مملکت بنانے کی جدوجہد میں نوجوانوں کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے ، جے آئی یوتھ اس جدوجہد میں ہر اول دستے کا کردار اداکریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے ، گزشتہ 30سالوں میں اس شہر کے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے جن لوگوں کو اس شہرنے اختیار اور اقتداردیا اس قیادت نے ہی اسے تباہ و برباد کردیا اور ایک بند گلی میں دھکیل دیا۔

آج کراچی مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے ، شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ ان حالات میں جماعت اسلامی عوام کے اندر موجود ہے اور جماعت اسلامی نے کراچی یوتھ الیکشن کے ذریعے نوجوانوں کو ایک مثبت پلیٹ فارم دیا ہے اور یوتھ لیڈر شپ کو کراچی میں ایک متبادل قیادت کے طور پر پیش کیا ہے ، یہ قیادت نچلی سطح پر عوامی مسائل کے حل کی جدوجہد کرے گی۔

خالد صدیقی نے کہا کہ کراچی یوتھ الیکشن نے جماعت اسلامی کو نوجوان قیادت فراہم کی ہے اور یہ لیڈر شپ اب عملی میدان میں اپنی صلاحیتوں کو استعمال کر ے گی اور ان لوگوں نے الیکشن کے دوران جو منشور اور پروگرام دیا تھا اس کے مطابق کام کریں گے ، الیکشن میں نوجوانوں نے بھرپور طریقے سے حصہ لیا اور بعض علاقوں میں تو ایسا محسوس ہورہا تھا کہ عام انتخابات ہورہے ہیں ۔#