موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث مزدور کا چولہاجلنا مشکل ہو چکا ہے،رہنماپاکستان ملی لیبرفیڈریشن

مزدور کی تنخواہ کم از اکم ایک تولہ سونا کی قیمت کے برابر مقرر کی جائے،سروس مکمل کرکے ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کے کم از کم ایک بچے کو ملازمت دی جائے ،یوم مئی ریلی سے خطاب

منگل 1 مئی 2018 21:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) پاکستان ملی لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام یوم مئی کے حوالہ سے منعقدہ ریلی میں مزدور یونینز کے رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث مزدور کا چولہاجلنا مشکل ہو چکا ہے۔مزدور کی تنخواہ کم از اکم ایک تولہ سونا کی قیمت کے برابر مقرر کی جائے۔مزدور ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

سروس مکمل کرکے ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کے کم از کم ایک بچے کو ملازمت دی جائے اورنئے سروس سٹرکچر کا فوری اعلان کیا جائے۔ گینگ مینوں کو ہارڈ ورکنگ الائونس اور تمام ملازمین کوچھٹی والے دن کام کا ڈبل معاوضہ دیا جائے ۔اگر مزدوروں کا استحصال جاری رہا تو ملک ترقی نہیں کر سکے گا۔حکمران قومی خزانہ لوٹنے کی بجائے وطن عزیز کے لئے کام کرنے والوں کی خدمات کی قدر کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاکستان ملی لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر سراج الدین ثاقب،جنرل سیکرٹری احسان احمد چودھری، صدر PWD ملک افتخار احمد، ایپکا صدر حاجی ارشاد احمد، محمد یحییٰ گجرصوبائی چیئر مین ملی لیبر فیڈریشن، محمد اسلم خان صدر ملی لیبر فیڈریشن لاہورڈویژن، ، محبوب عالم سکرٹری سپریم کونسل ،منیر احمد خان سی بی اے لاہور، حافظ ابرار جنرل سیکرٹری پی ایچ اے، پاکستان ورکر فیڈریشن کے مختار احمد اعوان، عتیق احمد خان صدر پاور یونین اریگیشن (CBA)، چوہدری مختاراحمد گجرصدر اپیکا ،محبوب احمد بھٹی کارپوریشن لاہور، شاہ حسین درجہ چہارم سی بی اے یونین ، باٹا مزدور لیگ صدر نزاکت پہلوان، ایم کو پیغام یونین کے صدر محمد اکرم گجر، لیسکو پیغام یونین چیئرمین میاں طارق،صدر ٹیوٹا سٹاف یونین مختار اعوان ، صدر واسا لیبر ہاتھی یونین سلطان گجر، سیکرٹری جنرل این ڈی سی نواز چغتائی نے مزدورریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پاکستان ملی لیبر فیڈریشن کے تحت یوم مئی کے حوالے سے پی ڈبلیو کمپائونڈ سے پریس کلب تک مزدور ریلی نکالی گئی، جس میں سینکڑوں محنت کشوں نے جوش و خروش سے شرکت کی۔ ریلی کا مقصد دنیا بھر کے مزدوروں کی جدو جہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔ ریلی میں ایپکا، لیبررکشہ یونین ، ایریگیشن، پی ڈبلیو ڈی، پی ایچ اے، لاہور کارپوریشن ، متحدہ لیبر فیڈریشن ، واسالیبر یونین، باٹا مزدور لیگ، پاکستان مزدور اتحاد، سوئی گیس ، لیسکو پیغام یونین، این ڈی سی پیغام یونین، ڈومیسٹک ورکر یونین، ایم کو پیغام یونین ، ٹویوٹا سٹاف یونین اور دیگر مزدور یونیز نے بھر شرکت کی۔

ریلی میں مزدورں کے حق میں بھرجوش نعرہ بازی بھی کی گئی۔ اس موقع پر پاکستان ملی لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر سراج الدین ثاقب نے کہا کہ کسی بھی ملک، معاشرے میں مزدور ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ مزدور کو خوشحال کیے بغیر ملک خوشحال نہیں ہوسکتا۔افسوس کی بات ہے کہ مزدوروں کے مسائل کے حل کی طرف کسی حکومت نے توجہ نہیں دی۔ آزادی کے بعد ستر سال میں نظریہ پاکستان سے روگردانی کے سبب آج حالات درگر گوں ہیں، آقا دو جہان ﷺ نے فرمایا کہ مزدرو اللہ کا دوست ہے اور مزدور کو مزدوری اس کے پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرنی چاہیے۔

مگر حالات حدیث مبارکہ سے مختلف ہیں۔ ملی لیبر فیڈریشن مزدوروں کا ان کا جائز مقام اور حق دلوائے گی۔ملک کو خوشحالی کے راستے پر ڈالنے اور معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ سودی نظام معیشت سے توبہ کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ایک مزدور کی تنخواہ کم از کم ایک تولہ سونے کے برابر ہونی چاہیے، بجٹ میں دس فیصد اضافہ کو مسترد کرتے ہیں۔

جبکہ اگلے سال کم از کم پانچ ہزار سے زائد مزدورں کی ریلی نکالی جائے گی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مزدور رہنمائوں نے کہا کہ پچھلے پانچ برسوں میں پاکستان پر 90 ارب ڈالر قرضے ہوجانے پرشدید تشویش کا اظہار کیااور کہا کہ یہ حکمرانوں کی لوٹ مارکا نتیجہ ہے۔ آئندہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوںمیں اراکین اسمبلی کی طرز پر100 فیصد اضافہ کیا جائے۔

مزدور سے 24گھنٹے ڈیوٹی بھی لی جاتی ہے اور ان پر پریشر بھی ڈالا جاتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ سروس مکمل کرکے ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کے کم از کم ایک بچے کو ملازمت دی جائے اورنئے سروس سٹرکچر کا فوری اعلان کیا جائے۔ گینگ مینوں کو ہارڈ ورکنگ الائونس اور تمام ملازمین کوچھٹی والے دن کام کا ڈبل معاوضہ دیا جائے ۔پاکستان ملی لیبر فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری احسان احمد چوہدری نے کہاکہ کنٹریکٹ ملازمین کو کنفرم کر کے تاریخ بھرتی سے بقایا جات دیا جائے اور کوارٹروں پر 25فیصد کٹوتی کا خاتمہ کیا جائے۔ ہمارے مطالبات جلد از جلد پورے کئے جائیں ۔ ہم اپنے حقوق کیلئے ملک گیر سطح پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔