ایم ایم اے نظام مصطفی کے نفاذ اور مقام مصطفی کے تحفظ کے لئے سیکولر ازم کا راستہ روکے گی،

رہنماء جمعیت علماء اسلام عوام کا رجحان ایم ایم اے کی طرف ہے،ہم اسلامی پاکستان بنائیں گے جس میں شائستگی ہو گی اور اسلامی ایجنڈا پر عمل ہوگا عوام کو بنیادی حقوق میسر ہوںگے،سیکولر ایجنڈا نہیں چلے گا ْ 2مئی اسلام آباد میں قومی ورکرز کنونشن ،11مئی کومنگوچرمیں شہداء اسلام کانفرنس اور 13مئی کو مینار پاکستان پر جلسے اہمیت کے حامل ہیں،تینوں اجتماعات اتحاد بین المسلمین کا بہترین اظہار اور سیاسی پاور شو ہوں گے،مشترکہ بیان

منگل 1 مئی 2018 22:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیرمولانافیض محمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،مولانانوراللہ ودیگرنے اسلام آبادمیں قومی ورکرزکنونشن میں شرکت کے موقع پرگفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ایم ایم اے نظام مصطفی کے نفاذ اور مقام مصطفی کے تحفظ کے لئے سیکولر ازم کا راستہ روکے گی،اب تک عوام کو مختلف نعروں پر بیوقوف بنایا گیا مگر لوگ کرپٹ عناصر کی چالیں اور شعبدہ بازیاں سمجھ چکے ہیں،عوام کا رجحان ایم ایم اے کی طرف ہے،ہم اسلامی پاکستان بنائیں گے۔

جس میں شائستگی ہو گی اور اسلامی ایجنڈا پر عمل ہوگاعوام کو بنیادی حقوق میسر ہوںگے،سیکولر ایجنڈا نہیں چلے گاانہوںنے آج 2مئی اسلام آباد میں ہونے والے قومی ورکرز کنونشن ،11مئی کومنگوچرمیں شہداء اسلام کانفرنس اور 13مئی کو مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے کے اہمیت کے حامل ہیں،تینوں اجتماعات اتحاد بین المسلمین کا بہترین اظہار اور سیاسی پاور شو ہوں گے،انہوںنے کہاکہ تمام اسلامی مکاتب فکر کی ایک پلیٹ فارم سے مشترکہ جدوجہد سے عالمی سطح پراتحاد امت کا مثبت پیغام جائے گا،مذہبی ، سیاسی ، ثقافتی اورتمدنی اقدار کا تحفظ کیا جائے گاپاکستان میں فرقہ واریت کے خاتمے میں ایم ایم اے نے پہلے بھی کلیدی کردار ادا کیا تھااب بھی عوام اچھی توقعات وابستہ کئے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کے قیام سے پاکستان میں بھی اور دیگر ممالک میں بھی اچھے اثرات مرتب ہوں گے کہ تمام مکاتب فکر کی قیادت اپنے فروعی ، مسلکی اور گروہی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اجتماعی مسائل پرمتحد ہے اور یہ پالیسی پہلے بھی 2002ء کے انتخابات میں جاری رکھی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

انشااللہ 2018ء کے انتخابات میں بھی کامیاب ہوگی۔