سعودی عرب میں 25 سرکاری سکولوں کی نجکاری،11ارب ڈالر ریونیوحاصل

فیصلے سے مملکت کے خزانے پر آنے والا وہ دباؤ کم ہو گا جو تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث متاثر ہوا ،حکام

بدھ 2 مئی 2018 11:47

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ 25 سرکاری سکولوں کو نجی شعبے کے حوالے کر رہی ہے تاکہ وہ انہیں چلائیں۔ یہ بات پہلے سے متوقع تھی کہ سعودی حکومت کے نجکاری منصوبے میں سکولوں کا نمبر سب سے پہلا ہو گا۔اس منصوبے میں صحت، رہائش، نقل و حمل اور دیگر شعبے بھی شامل ہیں۔اس منصوبے کا مقصد 2020 تک گیارہ ارب ڈالر اکٹھے کرنا ہے۔

اس سے مملکت کے خزانے پر آنے والا وہ دباؤ کم ہو گا جو تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث متاثر ہوا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق وزارتِ تعلیم نے جنوری میں مکہ اور جدہ کے 60 سکولوں کے ڈیزائن، تعمیرات اور سہولیات کی بحالی کے لیے ٹینڈر کا اعلان کیا تھا۔ماضی میں حکومت نے سکولوں کے حوالے سے اپنا ایک ڈھانچہ بنا رکھا تھا کو مکمل طور پر حکومتی فنڈز پر چلتا تھا تاہم 2014 میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے سرکاری خزانے پر دباؤ آیا اور اس نے نجی سرمایہ کاروں کی تلاش شروع کر دی۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کے نئے فرماروا سعودی معیشت کو تبدیل کر کے اس کا تیل پر انحصار کم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ آنے والے وقت میں سرکاری نوکریوں کی ضمانت نہیں ہو گی۔سعودی عرب میں گھروں کی قیمتیں ایک بڑھتا ہوا شکوہ ہے جبکہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھی نجکاری کی جا رہی ہے۔سعودی عرب میں جاری اصلاحات میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت اور ملک میں دہائیوں بعد سینیما کھولے جانے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ خواتین نے سٹیڈیم جا کر فٹ بال میچ اور ریسلنگ کے مقابلے بھی دیکھے۔