افغان حکومت کو ملک کے نصف سے زیادہ اضلاع پر کنٹرول حاصل

17 سالہ پرانا تنازع تاحال تعطل کا شکار، ٹرمپ کی حکمت عملی سے کچھ کامیابیاں ضرور حاصل ہوئیں،امریکی رپورٹ

بدھ 2 مئی 2018 12:32

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) امریکی حمایت والی افغان حکومت کا اب بھی ملک کے صرف نصف اضلاع پر کنٹرول ہے، حالانکہ امریکی فوج نے ملک میں اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔جرمن ریڈیو کے مطابق یہ بات تنازع کا جائزہ لینے والے امریکی حکومت کے نظرداری پر مامور ادارے نے بتائی ۔

(جاری ہے)

افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق خصوصی انسپیکٹر جنرل (ایس آئی جی اے آر) کی جانب سے جاری کردہ سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں افغان فوج کی نفری میں بھی خاصی کمی واقع ہوئی ۔

انسپیکٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق 31 جنوری 2018ء کی صورت حال یہ تھی کہ سرکش عناصر افغانستان کے 14.5 فی صد اضلاع پر یا تو کنٹرول کرتے ہیں یا پھر اٴْن پر ان کا اثر و رسوخ ہی؛ جب کہ افغان حکومت کے پاس 56.3 فی صد اضلاع کا کنٹرول ہے اور باقی علاقے متنازع ہیں۔اعلیٰ امریکی فوجی اہلکاروں نے بارہا تسلیم کیا کہ تقریباً 17 برس پرانا تنازع تعطل کا شکار ہے، حالانکہ اگست میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی حکمت عملی کے اعلان کے تحت کچھ کامیابیاں ضرور حاصل ہوئیں۔