قطر کے بحران کے حل کے لیے خلیج سے باہر کوئی ثالثی قبول نہیں: متحدہ عرب امارات

دوحہ ٹال مٹول کی پالیسی کے بجائے براہ راست بائیکاٹ کرنے والے ممالک کے مطالبات تسلیم کرے۔ وزیر مملکت برائے خارجہ

بدھ 2 مئی 2018 14:50

ْ دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2018ء) متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر انور قرقاش نے کہا ہے کہ قطر اور اس کے پڑوسی ملکوں کے درمیان جاری تنازع کو خلیج کے اندر ہی حل کرنا ہوگا۔ اس بحران کو باہر سے کسی تیسری قوت کی ثالثی کے تحت حل نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ’ٹوئٹر‘ پر پوسٹ کردہ متعدد پیغامات میں انور قرقاش نے قطر پر زور دیا کہ دوحہ ٹال مٹول کی پالیسی کے بجائے براہ راست بائیکاٹ کرنے والے ممالک کے مطالبات تسلیم کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ قطر کے بحران کے حوالے سے خلیجی ممالک پر بیرونی دباؤ اثر انداز نہیں ہو سکتا۔ قطر کو پڑوسی ممالک کی شکایات دور کرتے ہوئے ان کے تمام مطالبات کو تسلیم کرنا ہوگا۔خیال رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے کئی ماہ سے قطر کا سفارتی اور تجارتی بائیکاٹ جاری رکھا ہوا ہے۔ یہ چاروں ممالک قطر پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام عاید کرتے ہیں۔ انہوں نے قطر سے تعلقات کی بحالی کے لیے 13 مطالبات پیش کیے ہیں۔