ہم توڑنے والے نہیں جوڑنے والی سیاست کرتے ہیں ،ْہماری لڑائی سیاسی، اخلاقی اور معاشی کرپشن کے خلاف ہے ،ْ سراج الحق

چاہتا ہوں کہ میرے چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریزی کتاب کے بجائے قرآن پاک ہو ،ْآج ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایاجارہا ہے ،ْ جب ووٹر بھوکا سوتا ہے تو کس طرح پھر عزت ملے گی سیاست و جمہوریت کو عزت ووٹر کو عزت دینے سے ملے گی ،ْبکنے والے، جھکنے والے پاکستان کی قیادت کی اہلیت نہیں رکھتے ،ْووٹ اور ووٹر کو عزت صرف متحدہ مجلس عمل ہی دیگی ،ْکسی مذہبی لیڈر کا نام پاناما لیکس میں نہیں ہے، ہمارے ساتھ کوئی کرپٹ شخص نہیں چل سکتا ،ْ ورکرز کنونشن سے خطاب

بدھ 2 مئی 2018 16:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) ایم ایم اے کے مرکزی رہنما اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ایم ایم اے حکومت ملی تو عوام سوئے گی ہم پہرہ دینگے، ہر بچے کے ہاتھ میں کتاب ہوگی ،ْہم توڑنے والے نہیں جوڑنے والی سیاست کرتے ہیں ،ْہماری لڑائی کسی فرد یا خاندان سے نہیں ،ْہماری لڑائی سیاسی، اخلاقی اور معاشی کرپشن کے خلاف ہے ،ْ چاہتا ہوں کہ میرے چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریزی کتاب کے بجائے قرآن پاک ہو ،ْآج ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایاجارہا ہے ،ْ جب ووٹر بھوکا سوتا ہے تو کس طرح پھر عزت ملے گی سیاست و جمہوریت کو عزت ووٹر کو عزت دینے سے ملے گی ،ْبکنے والے، جھکنے والے پاکستان کی قیادت کی اہلیت نہیں رکھتے ،ْووٹ اور ووٹر کو عزت صرف متحدہ مجلس عمل ہی دیگی ،ْکسی مذہبی لیڈر کا نام پاناما لیکس میں نہیں ہے، ہمارے ساتھ کوئی کرپٹ شخص نہیں چل سکتا ۔

(جاری ہے)

بدھ کو ورکرز کونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کے مرکزی رہنما اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ہم اس ملک میں اسلامی نظام چاہتے ہیں اس کے علاوہ ہمارا کوئی مقصد نہیں ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان ایک نظریہ، ایک فلسفہ اور ایک منزل کا نام ہے جس کی خاطر کروڑوں لوگوں نے قربانی دی ۔سراج الحق نے کہاکہ تحریک پاکستان کا مقصد ایسٹ انڈیا کے خلاف مزاحمت سیکولر ازم نہیں ،ْ اسلامی ملک کیلئے تھی۔

سراج الحق نے کہاکہ ایم ایم اے حکومت ملی تو عوام سوئے گی ہم پہرہ دینگے، ہر بچے کے ہاتھ میں کتاب ہوگی ،ْہم چال بازی، دروغ گوئی اور جھوٹ و فریب کو مسترد کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ سیاستدان گالی گلوچ کا سہارا لیتا ہے نہ فحاشی عام کرتا ہے، وہ قوم کو منزل دکھاتا ہے کرپشن کے گر نہیں بتاتا۔ہماری سیاست نفرت نہیں محبت کی سیاست ہے،ہم توڑنے والے نہیں جوڑنے والی سیاست کرتے ہیں ہماری لڑائی کسی فرد یا خاندان سے نہیں ہماری لڑائی سیاسی، اخلاقی اور معاشی کرپشن کے خلاف ہے ۔

سراج الحق نے کہاکہ ان سیاستدانوں کو قوم نے 70 سال تک آزمایا، مارشل لا کی حکومت ہوتو تب بھی یہی جاگیر دار براجمان ہوتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ اگر نام نہاد جمہوریت ہو تب بھی انہی کے وارے نیارے ہوتے ہیں انہوںنے کہاکہ ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن اس کے باوجود کیوں عوام آج دو وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے اس کی وجہ کرپٹ حکمران ہیں۔ سراج الحق نے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ میرے چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریزی کتاب کے بجائے قرآن پاک ہو ۔

انہوںنے کہاکہ ملک میں دولت کی منصفانہ تقسیم چاہتے ہیں ،ْآج جنوبی پنجاب اور سندھ کے گوٹھوں میں اس لئے حق کی آواز اٹھ رہی ہے انہیں صرف محرومی دیا گیا ہے ۔سراج الحق نے کہا کہ وڈیروں کے کتے مکھن کھاتے ہیں اور میرے بچے بھوک سے مر رہے ہیں آج ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایاجارہا ہے لیکن جب ووٹر بھوکا سوتا ہے تو کس طرح پھر عزت ملے گی ،ْسیاست و جمہوریت کو عزت ووٹر کو عزت دینے سے ملے گی ،ْووٹ اور ووٹر کو عزت صرف متحدہ مجلس عمل ہی دے گی انہوںنے کہاکہ ہم کشمیر اور افغانستان کے لئے کردار ادا کرنا چاہتے تھے لیکن جن کے پاس اختیار ہے انہوں نے کچھ نہیں کیا ۔

انہوںنے کہاکہ نام نہاد سیاستدانون اور حکمرانوں کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ انہیں اسلام آباد کا اقتدار چاہیے ،ْہمیں اسلام اور اسلام آباد کا طعنہ دینے والے بتائیں کیا اسلام آباد ان کو جہیز میں ملا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہمیں اگر موقع ملا تو سودی نظام کا خاتمہ کرینگے، ٹیکسز کا موجودہ نظام ختم کرکے زکوٰاة عشر کا نظام نافذ کرینگے ۔انہوںنے کہاکہ حکومت کی مثال ایک ماں جیسی ہوتی ہے لیکن موجودہ حکومت تو سوتیلی ماں سے بھی بدتر ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پوری دنیا میں قومی زبانوں کی ترویج ہوتی لیکن افسوس اردو زبان پاکستان میں ویسے ہی غریب ہے جیسے ماسکو، انگلینڈ اور امریکہ میں ہے ،ْفلاحی، اسلامی پاکستان صرف ایم ایم اے ہی بناسکتی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ بکنے والے، جھکنے والے پاکستان کی قیادت کی اہلیت نہیں رکھتے ۔انہوںنے کہاکہ کرپشن کرنے والے بھاگ کر حرم بھی پہنچ گئے تو انہیں وہاں سے بھی پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچائینگے۔

انہوںنے کہاکہ کسی مذہبی لیڈر کا نام پاناما لیکس میں نہیں ہے، ہمارے ساتھ کوئی کرپٹ شخص نہیں چل سکتا ،ْپاناما میں 436 دیگر افراد بھی ہیں، معلوم نہیں ہماری عدالت کیوں اس پر خاموش ہیں ،ْہم انتخابات اور احتساب بروقت چاہتے ہیں ،ْگرین اور کلین پاکستان تب ہی بنے گا جب سیاست شفاف ہوگی۔انہوںنے کہاکہ ترکی کی طرح پاکستان میں بھی عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہروں کو شکست دینگے۔