رائوانوار کو ہتھکڑی میں لائو ورنہ پورا ملک بند کردیں گے،اہل خانہ نقیب اللہ محسود

اللہ کے بعد عدالتوں سے انصاف کی امید ہے،یہ سندھ گورنمنٹ کا بہادر بچہ بنارہا تویہ عمل انصاف کے خلاف ہوگا، میڈیا سے گفتگو رائو انوار پر خصوصی نوازشیںجارہیں،محکمہ داخلہ نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرملیر کینٹ کو سب جیل قراردے دیا،نوٹیفیکیشن جاری نقیب اللہ قتل کیس رائو انواربیمار ہونے کے باعث انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش نہ ہوئے، عدالت کابرہمی کا اظہار 14مئی کو ہرصورت پیش کرنے کا حکم

بدھ 2 مئی 2018 16:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) کراچی میں پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان شہری نقیب اللہ محسودکے اہلخانہ نے کہا ہے کہ رائوانوار بیمار نہیں مکار ہے ، اب اگررائو کو ہتھکڑی میں نہیں لایا گیاتو پورا ملک بند کردیں گے۔بدھ کونقیب اللہ محسود قتل کیس میں گرفتار سابق ایس ایس پی ملیر رائو انواربیمار ہونے کے باعث انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش نہ ہوئے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں 14 مئی کو ہرصورت عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت شروع ہوئی تو کیس میں نامزد ڈی ایس پی قمر احمد سمیت 11 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تاہم انتظار کے باوجود مرکزی ملزم رائو انوار کو عدالت نہیں لایا گیا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران جیل حکام نے میڈیکل سرٹیفیکیٹ پیش کر تے ہوئے کہا کہ رائو انوار کی طبیعت خراب ہے اس لئے ملزم کو پیش نہیں کیا جاسکتا، مرکزی ملزم رائو انوار سب جیل ملیرکینٹ میں موجود ہیں تاہم میڈیکل سرٹیفکیٹ سینٹرل جیل کے میڈیکل افسر نے پیش کیا جس کے مطابق رائو انوار شوگر،بخاراورلوزموشن میں مبتلاہیں۔

عدالت نے سماعت 14 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے چالان پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے خلاف چالان آج ہی پیش کیا جائے۔ سماعت کے بعد نقیب اللہ کے والد کے وکیل صلاح الدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائی پروفائل کیس میں ملزمان کوبغیرہتھکڑی لایا گیا،رائوانوارکوپروٹوکول دے کرانصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ پشاورسے نقیب کے رشتے داربھی عدالت آئے ہیں اوررائوانوارنے ایک عام سی رپورٹ پر عدالت نہ آنے کا بہانہ بنا لیا، وہ تو بہادر افسر تھا اب وہ حیلے بہانے بنارہا ہے۔نقیب کے اہل خانہ نے کہا کہ ہمیں اللہ کے بعد عدالتوں سے انصاف کی امید ہے،یہ سندھ گورنمنٹ کا بہادر بچہ بنارہا تویہ عمل انصاف کے خلاف ہوگا۔اس موقع پر نقیب کے اہلخانہ نے رائو کے خلاف قاتل قاتل کے نعرے بھی لگائے۔

دوسری جانب نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم رائو انوار پر خصوصی نوازشیں کیں جارہی ہیں، ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ نے آئی جی جیل خانہ جات کو ٹیلی فون کرتے ہوئے کہا کہ رائو انوار کو سیکیورٹی خدشات ہیں، لہذا ملیر کینٹ کو سب جیل قرار دیا جائے۔محکمہ داخلہ کے ٹیلی فون پر ملیر کینٹ کو سب جیل قرار دینے کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا، جس کے مطابق ملیر کینٹ کے ملتان لائنز کو سب جیل قرار دے دیا گیا ہے، لہذا اب رائو انوار کو سینٹرل جیل کے بجائے ملیر کینیٹ میں رکھا جائے،جیل حکام کی جانب سے ملیر کینٹ ملتان لائنز کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن عدالت کو موصول ہوگیا ہے۔