نقیب اللہ قتل کیس، را ؤانوار مرکزی ملزم قرار

راؤ انوار کو پیش نہ کرنے پر عدالت کا برہمی کا اظہار، آئندہ سماعت پر ہرصورت میں پیش کرنے کی ہدایات

بدھ 2 مئی 2018 17:22

نقیب اللہ قتل کیس،  را ؤانوار مرکزی ملزم قرار
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کا ضمنی چالان منظور کرلیا ہے جس میں را ؤانوار کو جعلی پولیس مقابلے کا مرکزی کردار قرار دیا گیا ہے۔کراچی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی اس موقع پر ڈی ایس پی قمراحمد سمیت 11 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تاہم سابق ایس ایس پی را ؤانوار کو پیش نہیں کیا جاسکا۔

جیل حکام نے راؤ انوار کی بیماری کا میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم را ؤانوار بیمار ہے اس لیے پیش نہیں ہوسکتا، را ؤانوار کو پیش نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر راؤ انوار کو ہرصورت پیش کرنے کی ہدایات کی۔ضمنی چالان میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اب تک کی تفتیش سے مقتولین کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے جھوٹے پولیس مقابلے میں ہلاک کرنا ثابت ہوتا ہے، بادی النظر میں پولیس مقابلہ منصوبہ کے تحت کیا گیا، ڈی این اے رپورٹ کے مطابق ملزمان کو ایک سے 5 فٹ کے فاصلے سے گولیاں ماری گئیں۔

(جاری ہے)

سابق ایس ایس پی ملزم راؤ انوار، ڈی ایس پی قمر احمد سمیت 12 ملزمان گرفتار ہیں، جب کہ اے ایس آئی گدا حسین اور سب انسپیکٹر محمد شعیب عرف شعیب شوٹر سمیت 13 سے زائد ملزمان تاحال مفرور ہیں۔ضمنی چالان میں بتایا گیا ہے کہ ملزم را انوار جھوٹے پولیس مقابلے کا مرکزی کردار ہے،جیو فینسنگ رپورٹ کے مطابق ملزم راؤ انوار جائے وقعہ پر موجود تھا، واقعے کے بعد اور واقعے کہ وقت تمام ملزمان ایک دوسرے سے رابطے میں تھے، دوران تفتیش ملزم را ؤانوار اپنے ملوث نہ ہونے کے بارے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا، ملزم راؤ انوار مسلسل حقائق بتانے سے بھی گریز کرتارہا۔