مخیر حضرات نے 6 کروڑ روپے سے جنرل ہسپتال میںیورالوجی وارڈ کواپ گریڈ کر دیا

سٹیٹ آف دی آرٹ ایئر کنڈیشنڈ وارڈ میں بستروں کی تعداد 40 سے بڑھ کر 72 ہو گئی زنانہ و مردانہ مریضوں کے لئے الگ الگ وارڈ ، ویٹنگ ایریا بھی قائم،مائنر آپریشن تھیٹر کی سہولت

بدھ 2 مئی 2018 18:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 6 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کرکے لاہور جنرل ہسپتال میں یورالوجی وارڈ کو اپ گریڈ کر دیا ۔ جہاں مکمل ائرکنڈیشنڈ ماحول میں بیڈز کی تعداد 40 سے بڑھ کر 72 ہو گئی ہے ۔ مریضوں کو صاف ستھرے ماحول میں اسی فلور پر مائنر آپریشن تھیٹر اور پیوند کاری کی سہولیات حاصل ہوں گی۔

بچوں ،میل اور فی میل کی الگ الگ وارڈز اور ویٹنگ ایریا بھی بنایا گیا ہے۔ اس طرح ڈاکٹروں اور نرسوں کو بھی لائبریری ، کانفرنس روم اور بہترین ماحول مہیا ہو گا۔نئے تزئین شدہ یورالوجی وارڈ کی افتتاحی تقریب گزشتہ روز منعقد ہوئی۔جس میں چیئر مین بورڈ آف مینجمنٹ سلمان غنی ،پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر غیاث النبی طیب ، رکن صوبائی اسمبلی میاں نصیر احمد ،عطیات دینے والی شخصیات ڈاکٹر سرفراز اسلام ، مسڑ اینڈ مسز ضیاء الدین بٹ ،مسڑ اینڈ مسز ڈاکٹر جعفر جے خان , مسڑ اینڈ مسزشیخ عاصم منیر کے علاوہ ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین ، پروفیسر فرحت ناز ، ایسوسی ایٹ پروفیسر آف یورالوجی ڈاکٹر سہیل حسن ، ڈاکٹر شاہجہان ، نرسنگ سرپرنٹنڈنٹ رضیہ بانو ، پیشنٹ ویلفیئر سوسائٹی کے عہدیداران اور ڈاکٹرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

تقریب میںپرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ پروفیسر غیاث النبی طیب نے ان مخیر حضرات کی طرف سے مستقل بنیادوں پر جنرل ہسپتال میں عملی طور پر اپ گریڈیشن کے کاموں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر سمندر پار پاکستانیوں کو یقین ہو کہ ان کے عطیات ایماندارانہ طور پر خرچ ہونگے تو وہ دل کھول کر خرچ کرنے سے دریغ نہیں کرتے۔ مخیر شخصیات ڈاکٹر سرفراز اسلام و دیگر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آئندہ بھی ایل جی ایچ کی بہتری کے لئے اسی طرح سرگرمیاں جاری رکھیں گے تاکہ مریضوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

ڈاکٹر سہیل حسن نے بریفنگ میں بتایا کہ 1978ء میں قائم ہونے والی اس یورالوجی وارڈ میں 15 بیڈز تھے جو اب 72 ہو گئے ہیں اسی طرح ڈائلیسز کی صرف 2 مشینیں تھیں جہاں اب 33 مشینیں کام کر رہی ہیں جبکہ لتھوٹریس اور جدید طریقوں سے پروسیجرز بھی ہو رہے ہیں۔ چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ سلیمان غنی کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم عطیات دینے میں سب سے آگے ہے اور جنرل ہسپتال ڈائلسسز سنٹر کی توسیع ،نئی مشینوں کی فراہمی اور گائنی کے بعد یورالوجی وارڈ کے لیے 6کروڑ روپے کی لاگت سے ہونے والا کام اس امر کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

انہوںنے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت اکیلے حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ اس فلاحی کام کے لئے معاشرے کے ہر فرد کو آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی سرخرو ئی حاصل ہو سکے ۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرنسپل پی جی ایم آئی نے کہا کہ بلا شبہ بیرون ملک مقیم پاکستانی وطن عزیز کے سفیر کے طور پر کام کر رہے ہیں اور وہ اپنے ہم وطنوں کے غریب اور نادار مریضوں کی فلاح و بہبود میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ بالکل اسی طرز پر ملک میں مخیر شخصیات از خود آگے بڑھیں صاحب ثروت اپنے قومی ، ملی اور فلاحی فریضہ کو پہچانیں ۔ ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس ادارے کی بہتری اور مریضوں کے لئے سہولتیں فراہم کرنے کی کاوشیں جاری رکھیں گے اورجہاں سے بھی تعاون ملا اس کا خیر مقدم کریں گے ۔ اس موقع پر مریضوں نے بھی اتنے شاندار ماحول اور جدید سہولیات کی فراہمی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ہسپتال کے اکثر شعبے سٹیٹ آف دی آرٹ ہیں۔