دُنیا کی کوئی طاقت دینی مدارس کو ملی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتی،مولانا عصمت اللہ

بدھ 2 مئی 2018 18:33

سنجاوی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے ہوتے ہوئے دُنیا کی کوئی طاقت دینی مدارس کو ملی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتے ہیں،دینی جماعتیں متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے 2018کے الیکشن میں ملک بھر میں واضح اکثریت حاصل کریگی۔جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سرفرست اعلیٰ مولانا عصمت اللہ ،قاری مہر اللہ ،ایم پی اے خلیل الرحمن دُمڑ ،حاجی نصیر احمد کاکڑ ،مولانا شیر جان دُمڑ،مولوی محب اللہ ،مولوی محمد دین اور دیگر علماء کرام نے مدرسہ معراج العلوم شاٹ کاٹ سنجاوی میں جلسہ دستار بندی و تحفظ قرآن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس اسلام کی مضبوط قلعے ہیں ان دینی مداس سے علماء کرام اور حافظ القرآن فارغ ہوتے ہیں نہ کہ دہشت گرد ۔

مغربی قوتوں او ر انکی این جی اوز کے نمائندہ گان دینی مدارس کے کلاف بے بنیاد پرپیگنڈے کررہے ہیں کہ یہ دینی مدارس دہشت گردی کے آڈے ہے ۔

(جاری ہے)

یہ دینی مدارس ہمارے پیارے نبی ؐ کی دین پھیلانے کیلئے مدارس کھلے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قندوز میں معصوم طلباء کی جلسہ دستار بندی پر امریکی کٹھ پتلی حکومت کی ویشیانہ بمباری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قوم پرست مغربی ایجنڈے پر کار فرما این جی اوز دینی مدارس کو دہشت گردی سے جوڑ رہا ہے جوکہ افسوس ناک امر ہے جمعیت علماء اسلام کے ہوتے ہوئے دُنیا کی کوئی قوت پاکستان میں دینی مدارس کو ملی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتے انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل 2018کے الیکشن میں بگاری اکثریت سے الیکشن میں کامیابی حاصل کرے گی ۔بلوچستان میں متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علماء اسلام ان قوتوں کو شکست سے دو چار کریگی ۔جنہوں نے 5سال میں صوبے میں لوٹ مار کی سیاست کی ہے ۔انشااللہ جمعیت علماء اسلام اور متحدہ مجلس عمل کی ماضی گواہ ہے کہ باطل قوتوں کو نشان اہبرت بنائے دے گی۔ جلسے کے آخر میں فارغ التحصیل ہونے والے حافظ القرآن کی دستار بندی کی گئی۔