مودی وعدے سے مکر گیا، این چندرابابو نائیڈو کا الزام

آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دیا جائے،مودی کو 29مرتبہ قائل کرنے کی کوشش رائیگاں ثابت ہوئی، وزیراعلیٰ آندھرا پردیش

بدھ 2 مئی 2018 21:25

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مئی2018ء) بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے وزیراعلی این چندرابابو نائیڈو نے دعویٰ کیا ہے کہ خصوصی درجہ کا حق حاصل ہے،نریندر مودی نے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ نہ دے کر وعدے سے انحراف کیا ہے،29مرتبہ دہلی میں مودی کو قائل کرنے کی کوشش رائیگاں ثابت ہوئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابقبھارتی ریاست آندھرا پردیش کے وزیراعلی این چندرابابو نائیڈو نے دعویٰ کیا ہے کہ خصوصی درجہ ریاست کا حق ہے۔

چندرابابو نائیڈو نے پیر کی شام تروپتی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ کے وعدہ سے وزیر اعظم نریندر مودی نے انحراف کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی مقام پرمودی نے 2014ء میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اے پی کو خصوصی درجہ دینے کا اعلان کیا تھا تاہم مودی اپنے وعدہ سے منحرف ہوگئے۔

(جاری ہے)

انصاف کیلئے جدوجہد کے موضوع پر منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چندرابابونے کہا کہ تروپتی جیسے مقدس شہر میں انتخابی جلسہ کے دوران وزیر اعظم نے خصوصی درجہ کا اعلان کیا تھا۔

اس جلسہ کے دوران وزیر اعظم مودی کی ویڈیو کلپ بھی دکھائی گئی جس میں انہوں نے ہندی میں تقریر کرتے ہوئے اے پی کو خصوصی درجہ کا وعدہ کیا تھا۔ ان کی اس وقت کی تقریر کا ترجمہ اس وقت کے بی جے پی کے لیڈر وینکیا نائیڈو نے کیا تھا۔ چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ بر سر اقتدار آنے پر اے پی کو خصوصی درجہ دیں گے۔چندرابابو نے مطالبہ کیا کہ آیا وزیر اعظم یہ واضح کریں گے کہ انہوں نے یہ وعدہ کیا تھا یا نہیں۔

اے پی جی حکمراں جماعت تلگو دیشم کی جانب سے اس جلسہ کو منعقد کرنے کا مقصد مودی کو ان کا وعدہ یاد دلانا تھا۔انہوں نے کہا کہ حکمراں تلگو دیشم کے خلاف سیاسی سازش رچی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اے پی کو خصوصی درجہ موجودہ آندھرا پردیش کا حق ہے کیونکہ ریاست کی تقسیم کے موقع پر اس سے یہ وعدہ کیا گیا تھا۔چندرابابو نے کہا کہ وہ 29مرتبہ دہلی گئے تاکہ مودی کو اس بات کی طرف قائل کروایا جائے اے پی کو خصوصی درجہ دیا جائے تاہم ان کی کوششیں رائیگاں ثابت ہوئی۔ چندرابابو نے کہا کہ وہ ریاست کو خصوصی درجہ دینے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔