آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس، ایوان نے قانون سازی کے علاوہ توجہ طلب نو ٹس نمٹائے

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت،مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل اور آزادکشمیر میں سیاحت کے فروغ کی راہ میں حائل غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کرنے کے متعلق قراردادیں منظور

بدھ 2 مئی 2018 22:07

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2018ء) آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس سپیکر شاہ غلام قادر کی زیرصدارت بدھ کو منعقد ہوا جس میں ایوان نے قانون سازی کے علاوہ توجہ طلب نو ٹس نمٹائے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی مذمت اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے اور آزادکشمیر میں سیاحت کے فروغ کی راہ میں حائل غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کرنے کے متعلق قراردادیں منظور کیں۔

آزادجموں وکشمیر کے سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق نے اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد یاسین کے کوٹلی میں آلودہ پینے کے پانی کے نتیجہ میں ہپاٹائیٹس کے کے بڑھتے مرض اور اس کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع کے متعلق توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ کوٹلی میں یہ مسئلہ سنگین ہے جس میں ملوث ذمہ داران کے خلاف کارروائی کیلئے انکوائری کمیٹی بنا دی گئی ہے اور جیسے ہی کمیٹی رپورٹ پیش کریگی تو ذمہ داران کے خلا ف کارروائی ہو گی اور ساتھ ہی اس مسئلہ سے مستقل طور پر نمٹنے کیلئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوٹلی کے واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب اور سیوریج لائن بچھانے کیلئے بھی فنڈز مختص کیے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن ممبر اسمبلی دیوان محی الدین کے مظفرآباد میں گزشتہ ہفتے طالبعلم کے قلت کے حوالے سے اٹھائے گئے نکتہ پر سینئر وزیر نے کہاکہ آزادکشمیر ایک پر امن خطہ ہے جہاں جرائم کی شرح پاکستان کے علاقوں سے بہت کم ہے ۔ گزشتہ دنوں پیش آنے والا واقعہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے ۔قتل کے واقعہ میں اصل ملزم سمیت دیگر 5ملزمان کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے ۔

انہوں نے یقین دلایا کہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا ۔ لوگوں نے اگر ملزم کو انتظامیہ کے حوالے کیا ہے تو اس میں کوئی بات نہیں ۔ پولیس اور انتظامیہ کا یہ کام نہیں کہ وہ افہام تفہیم کروائے اس معاملے کی باقاعدہ تحقیقات ہو نگی ۔ ممبراسمبلی سردار خالد ابراہیم نے راولاکوٹ میں مختلف افراد کی طرف سے 12روزہ دھرنا اور اس دوران انتظامی آفیسران دفاتر سے غائب ہونے پر ایوان کی توجہ دلائی جس پر سینئر وزیر نے کہاکہ ایل او سی پر ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد واقعہ کی تحقیقات کیلئے حکومت نے مظاہرین کے مطالبے پر ایک معزز جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا ہے اور کمیشن جیسے ہی اپنی رپورٹ یا سفارشات پیش کریگا تو مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ دفاتر میں آفیسران کی عدم موجودگی کے باعث لوگوں کو مسائل درپیش ہونے کے حوالے سے آج شام یہ معاملہ وزیر اعظم کے نوٹس میں لایا جائے تا کہ اس کا کوئی حل نکالا جا سکے ۔

مظفرآباد میں قتل کے واقعہ پر سپیکر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج ہو چکی جس میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل ہیں جبکہ اصل ملزم اور اس کے ساتھی بھی گرفتار کر لیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے بلکہ انتظامیہ کو اس کام پر شاباش ملنی چاہیے ۔