سپریم کورٹ میں شوگرملز کی جانب سے کسانوں کو گنے کی قیمت کی عدم ادائیگی کیسز کی سماعت

شوگر ملز مالکان نے کسانوں کو ادائیگیاں نہ کیں تو ملز بلند کرکے کنٹرول خود سنبھال لوں گا ، میاں ثاقب نثار ہفتہ میں ادائیگی کو یقینی بنائیں، اب تک ہونے والی ادائیگی کا بیان حلفی دیں، تمام ادائیگی سرکاری ریٹ کے مطابق کی جائے، چیف جسٹس کی ہدایت

بدھ 2 مئی 2018 22:45

سپریم کورٹ میں شوگرملز کی جانب سے کسانوں کو گنے کی قیمت کی عدم ادائیگی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خبردار کیا ہے کہ شوگر ملز مالکان نے کسانوں کو ادائیگیاں نہ کیں تو ملز بند کر کے کنٹرول خود سنبھال لیں گے، بدھ کے روز سپریم کورٹ میں شوگرملز کی جانب سے کسانوں کو گنے کی قیمت کی عدم ادائیگی کیسز کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت پتوکی بابا فرید اور دریا خان شوگر ملز کے مالکان عدالت میں پیش ہوئے تو کاشت کاروں نے کہا کہ مردان شوگر ملز کا مالک 180 روپے فی من قیمت دینے کو تیار نہیں اور کہتا ہے کہ اگر اس نے 180 روپے قیمت دے دی تو وہ مرد کا بچہ نہیں ہوگا، مردان شوگر ملز کا کاشتکاروں کے ساتھ 150 روپے فی من کا معاہدہ ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مردان شوگر ملز کے مالک کو بلا لیتے ہیں، معاہدہ بھی دیکھ لیں گے، سرکاری ریٹ کا فیصلہ بعد میں کریں گے، فی الحال ملز مالکان 180 کے ریٹ سے ادائیگیاں کریں، گزشتہ کئی سال کی عدم ادائیگی کا معاملہ بعد میں دیکھیں گے، ممکن ہے سیشن ججز سے بھی معاملے کی انکوائری بھی کروا لیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے پتوکی بابا فرید اور دریا خان شوگر ملز کے مالکان سے ادائیگیوں کا بیان حلفی طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ پتوکی شوگر ملز کب کسانوں کو ادائیگی کرے گی وکیل پتوکی مل نے کہا کہ دو ماہ میں ادائیگی کر دیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ادائیگی نہ ہوئی تو مل بند کر کے کنٹرول سنبھال لیں گے، 8 ہفتہ میں ادائیگی کو یقینی بنائیں، اب تک ہونے والی ادائیگی کا بیان حلفی دیں، تمام ادائیگی سرکاری ریٹ کے مطابق کی جائے۔