لاہور،مولانا عبدالستارخان نیازی نے مسلم سٹودنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے تحریک پاکستان میں انتہا ئی فعال کردار ادا کیا،پروفیسر ناصر بخاری

بعدازاں قیام پاکستان کے مقاصدکے حصول کیلئے بھی مسلسل جدوجہد کرتے رہے،انہوں نے اپنی زندگی ملک وقوم اور دین اسلام کیلئے وقف کر رکھی تھی، ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میںمولانا عبدالستار خان نیازی کی برسی کے موقع پر تقریب سے خطاب

بدھ 2 مئی 2018 23:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2018ء) مولانا عبدالستارخان نیازیؒ نے مسلم سٹودنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے تحریک پاکستان میں انتہا ئی فعال کردار ادا کیا اور بعدازاں قیام پاکستان کے مقاصدکے حصول کیلئے بھی مسلسل جدوجہد کرتے رہے۔ انہوں نے اپنی زندگی ملک وقوم اور دین اسلام کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ آپ اتحاد بین المسلمین کے بہت بڑے داعی اور سچے عاشق رسولؐ تھے ۔

ان خیالات کا اظہار پروفیسر ناصر بخاری نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ لاہور میں نامور عالمِ دین اور تحریک پاکستان کے معروف کارکن حضرت مولانا عبدالستار خان نیازی کی برسی کے موقع پر نئی نسل کو ان کی حیات و خدمات سے آگاہ کرنے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔ لیکچر کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ،نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔نظامت کے فرائض پروفیسر سید عابد حسین شاہ نے انجام دیئے۔پروفیسر ناصر بخاری نے کہا کہ مولانا عبدالستار خان نیازی یکم اکتوبر1915ء کو تحصیل عیسیٰ خیل ضلع میانوالی کے ایک ممتاز گھرانے میں پیدا ہوئے۔ 1933ء میں عیسیٰ خیل سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ اسی سال لاہور آکر علامہ محمد اقبالؒ کے قائم کردہ اشاعت اسلام کالج میں داخل ہو گئے۔

یہاں قرآن‘ حدیث‘ فقہ‘ سیرة النبیؐ‘ اسلامی تہذیب و تمدن اور اسلامی تحریکات کے دو سالہ نصاب کی تکمیل کی اور علامہ اقبالؒ سے سند حاصل کی۔ 1925-26ء میں مولانا نیازی نے میانوالی میں ’’انجمن اصلاح قوم‘‘ کی بنیاد رکھی اور مسلمانوں میں سیاسی شعور پیدا کیا۔ 1937ء میں لاہور تشریف لائے اور میاں محمد شفیع‘ جسٹس انوار الحق‘ ابراہیم علی چشتی‘ حمید نظامی اور ڈاکٹر عبدالسلام خورشید کے ساتھ ملکر ’’پنجاب مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن‘‘ کی بنیاد رکھی۔

1938ء میں آپ اس فیڈریشن کے تیسرے صدر چنے گئے۔ 1938ء میں ضلع مسلم لیگ میانوالی کی بنیاد رکھی اور اس کے کنوینر اور بعد میں صدر مقرر ہوئے۔ 1939ء میں آپ نے دہلی میں قائداعظمؒ سے ملاقات کی اور پنجاب مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے قائداعظمؒ کی زیر صدارت اجلاس میں خلافتِ پاکستان سکیم پیش کی۔ قائداعظمؒ اس سکیم سے بہت خوش ہوئے۔ مارچ 1941ء میں پنجاب مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن نے قائداعظمؒ کی زیر صدارت پاکستان کانفرنس منعقد کی۔

اس اجلاس کی مرکزی قرار داد مولاناعبدالستار نیازی نے پیش کی تھی۔ 1942ء میں صوبائی مسلم لیگ کونسل اور آل انڈیا مسلم لیگ کے رکن چنے گئے۔ 1944ء میں آپ نے ایک قرار داد منظور کرائی کہ پاکستان کا آئین اسلامی ہوگا۔ 1945ء میں مولانا نیازی نے میاں محمد شفیع کے ساتھ مل کر ’’پاکستان کیا اور کیسے بنے گا ‘‘ کے عنوان سے ایک کتاب لکھی ۔ 1946ء میں میانوالی سے مسلم لیگ کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ آپ خضر وزارت کے خلاف تحریک میں سرگرم رہے۔ آپ نے تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کیا۔ تحریک ختم نبوت میں مرکزی کردار ادا کیا جس پر آپ کو سزائے موت ہو گئی جو بعد میں معاف کردی گئی۔ میاں نواز شریف حکومت میں مرکزی وزیر رہے۔ 1994ء میں سینیٹر منتخب ہوئے۔ 2002 ء میں آپ کا انتقال ہوا۔