پاکستان کی سب سے بڑی اورتاریخی شاہ فیصل مسجد تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی

سی ڈی اے کی لاپرواہی و غفلت ،پاکستان کی سب سے بڑی اورتاریخی شاہ فیصل مسجد کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ، مسجد کے چاروں اطراف کی جھاڑیاں اور جنگلات گندگی سے بھر چکے احاطے میں عدم صفائی اور پانی کا چھڑکائو نہ ہونے سے سبزہ زار خشک میدانوں میں تبدیل مارگلہ پہاڑیوں کی سمت جنگلات کی باڑ کو کٹنے سے سرشام جنگلی سور اور دیگر جانور مسجد کے احاطے میں گشت کرنے لگتے ہیں،سیاحوں کو پینے کا پانی تک دستیاب نہیں

بدھ 2 مئی 2018 23:19

پاکستان کی سب سے بڑی اورتاریخی شاہ فیصل مسجد تباہی کے دہانے پر پہنچ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2018ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ سی ڈی اے کی لاپرواہی اور غفلت نے پاکستان کی سب سے بڑی اورتاریخی شاہ فیصل مسجد کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے مسجد کے چاروں اطراف کی جھاڑیاں اور جنگلات گندگی سے بھر چکے ہیں احاطے میں عدم صفائی اور پانی کا چھڑکائو نہ ہونے کی و جہ سے سبزہ زار خشک میدانوں میں تبدیل ہوچکا ہے ،مارگلہ کی پہاڑیوں کی سمت جنگلات کی باڑ کو کاٹنے کی وجہ سے سرشام ہی سے جنگلی سور اور دیگر جانور مسجد کے احاطے میں گشت کرنے لگتے ہیں ،مسجد کی سیر کیلئے آنے والوں کو پینے کا پانی تک دستیاب نہیں ہوتا ہے سی ڈی اے کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے مسجد کے احاطے میں شربت ،آئس کریم اوردیگر مضر صحت اشیاء فروخت کرنے والوں نے جگہ جگہ پر ڈیرے ڈال دئیے ہیں ۔

(جاری ہے)

وفاقی دارلحکومت کے پوش سیکٹر میں برادر ملک سعودی عرب کے تعائون سے تعمیر ہونے والے شاہ فیصل مسجد سی دی اے ،ہسپتال انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات کی عدم توجہی کی وجہ سے شدید مسائل کا شکار ہے سال قبل تعمیر ہونے والے مسجد میں سہولیات کو برقرار رکھنے اور پورے ملک سمیت بیرون ممالک سے آنے والے سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے کسی قسم کے اقدامات نہیں کئے گئے ہیں مسجد کے سامنے اور مشرقی حصے میں سیاحوں کیلئے قائم کئے جانے والے انتظار گاہ میں اکثر کرسیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں سی ڈی اے اور مسجد کا عملہ صفائی مسجد سے اکھٹا کیا جانے والا کچرا مسجد کے تینوں اطراف میں واقع جنگلات میں پھینک دیتے ہیں جس کی وجہ سے تینوں اطراف میں موجود جنگلات جوس کے ڈبوں اور چپس کے پیکٹوں سمیت بچوں کے پیمپرز سے بھر چکے ہیں شاہ فیصل مسجد کے سامنے سیاحوں کی آمد و رفت کیلئے بنائے جانے والے راستے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور سرسبز میدان پانی کا چھڑکائو نہ ہونے کی وجہ سے خشک میدانوں میں تبدیل ہوچکے ہیں مسجد کے احاطے میں سیاحوں کیلئے لگائے جانے والے پانی کی سبیلوں پر گلاس نہ ہونے کی وجہ سے سیاح ہاتھوں کے زریعے پانی پینے پر مجبور ہیں مسجد کے تین اطراف میں جنگلات کی سمت موجود باڑ کو جان بوجھ کر کاٹ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے مغرب کے ساتھ ہی جنگلی سور ،بندر اور دیگر جانور مسجد کے احاطے میں مٹر گشت کرتے نظر آتے ہیں اور سیاحوں کو مغرب سے قبل ہی سیکورٹی کے پیش نظر مسجد اور ملحقہ احاطے سے نکالنے کی کوششیں شروع کر دی جاتی ہیں مسجد کے احاطے میں سیاحوں کیلئے بنائی جانے والی انتظار گاہوں پر شربت ،ائس کریم فروٹ چاٹ اور چپس سمیت غیر معیاری خوراک فروخت کرنے والے قابض ہوچکے ہیں جو سی ڈی اے اہلکاروں کو روزانہ کی بنیاد پر بھتہ دیتے ہیں شاہ فیصل مسجد کی حالت زار کو بہتر بنانے کیلئے سی ڈی اے سمیت وزارت کیڈ اور وزیر اعظم سمیت تمام بااثر شخصیات کو خطوط ارسال کئے گئے ہیں مگر کسی بھی عمل درآمد نہ ہوسکا ہے اس حوالے سے جب سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر طاہر سے رابطہ کیا گیا تو انہوںنے بتایا کہ شاہ فیصل مسجد کی بحالی یا صفائی کیلئے میرے پاس کسی قسم کے فنڈز دستیاب نہیں ہیں اور نہ ہی میرے پاس کسی قسم کے اختیارات ہیں انہوں نے کہاکہ شاہ فیصل مسجد کی ذمہ داری محکمہ موحولیات پر عائد ہوتی ہے۔