ْسندھ حکومت کابجٹ تجاویزمکمل نہ ہونے کی وجہ سے سندھ بجٹ 8سے گیارہ مئی کے دوران پیش کرنے کا فیصلہ

سندھ حکومت تین ماہ کا بجٹ پیش کرے یا پورے سال کا ،پیپلزپارٹی بجٹ کی تیاری اورمنظوری کے معاملے پرسیاسی کشمکش کا شکارہوگئی

بدھ 2 مئی 2018 23:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) سندھ حکومت تین ماہ کا بجٹ پیش کرے یا پورے سال کا،پیپلزپارٹی بجٹ کی تیاری اورمنظوری کے معاملے پرسیاسی کشمکش کا شکارہوگئی،بجٹ تجاویزمکمل نہ ہونے کی وجہ سے سندھ بجٹ 8سے گیارہ مئی کے دوران پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔سندھ حکومت آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز کی تیاریوں میں سیاسی کشمکش کا شکارہوگئی ہے وفاقی میں پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کی بھرپور مخالفت کے بعد پیپلزپارٹی سندھ کے بجٹ کے معاملے پردوہری مشکلات کا شکارہے معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے بجٹ کے معاملے پرپارٹی قیادت سے بھی مشاورت کی ہے سابق صدرآصف علی زردری نے سندھ حکومت کوہدایت کی ہے کہ سندھ حکومت پورے سال کا بجٹ تیاراوراسمبلی میں پیش کرے مگر اسمبلی سے منظوری صرف تین ماہ کے بجٹ کی لی جائے جبکہ پیپلزپارٹی کے بعض سینئررہنماں نے پورے سال کے بجٹ کی منظوری پرزوردیا ہے تاہم سندھ بجٹ کے حوالے سے کوئی حمتی فیصلہ نہ ہونے کے باعث اب سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ وفاقی بجٹ کے بعد پنجاب اوردوسرے صوبوں کے بجٹ کا انتظارکیا جائے اوردیکھاجائے کہ باقی صوبے کیا کرتے ہیں اسی کی پیروی کی جائے اس مشکل کے پیش نظر سندھ حکومت نے بجٹ تجاویز کی نامکمل تیاری کے سبب مالی سال 2018-19کا بجٹ پیش کرنے کی تاریخ تبدیل کردی ہے۔

(جاری ہے)

آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ 8 مئی سے گیارہ مئی کے دوران کسی روز پیش کیا جائے گا کے بعد پیش کیاجائے گا۔نئے سال کا بجٹ الیکشن بجٹ ہوگا لہذا کوئی نیاٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ یہ ٹیکس فری بجٹ ہوگا۔ صوبائی ترقیاتی پروگرام کیلئے 270 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔ ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لئی30 ارب روپے مختص کرنے کا امکان ہے۔ نئے منصوبوں میں کراچی میں ٹریفک کی روانی کیلئے ملیر ایکسپریس وے کی صورت میں سدرن لنک کی تعمیر کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔

کورنگی روڈ ملیر ندی سے لنک روڈ نیشنل ہائی وے 40 ارب روپے کی لاگت سے ملیر ایکسپریس وے تعمیر کی جائے گی۔ دریائے سندھ پر گھوٹکی کندھکوٹ پل کی تعمیر کیلئی16 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ گریٹر کراچی سیوریج منصوبہ (ایس تھری)(SIII) کے لئی5 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ فراہمی آب کیلئیK-IV اور واٹر بورڈ کی تنظیم نو کا منصوبہ شامل ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین اور پینشنرز کے لئی10 سے 15فیصد اضافے کی تجویز ہے سندھ پولیس ریونیو اور صحت اور دیگر محکموں میں8 ہزار ملازمین بھی بھرتی کرنے کی خواہشمند ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت پورے مالی سال کا بجٹ تیارکرے گی جبکہ تین ماہ کا بجٹ منظور کرایا جائیگا۔