نیوکلیئر پاور پلانٹس کے محفوظ آپریشن کیلئے پاور ٹرانسمیشن گرڈ کا استحکام ضروری ہے،

بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز میں بریک کی وجہ سے چشمہ نیوکلیئر پاور سٹیشن حفاظتی بنیادوں پر ازخود ٹرپ کر گئے، یہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کسی اندرونی فالٹ کی وجہ سے بند نہیں ہوئے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی وضاحت

بدھ 2 مئی 2018 23:51

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2018ء) پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کے محفوظ آپریشن کیلئے پاور ٹرانسمیشن گرڈ کا استحکام ضروری ہے، بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز میں بریک کی وجہ سے چشمہ نیوکلیئر پاور سٹیشن حفاظتی بنیادوں پر ازخود ٹرپ کر گئے، یہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کسی اندرونی فالٹ کی وجہ سے بند نہیں ہوئے۔

بدھ کو پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے ترجمان شاہد ریاض خان نے وضاحت کی کہ ابتدائی طور پر لڈی والا گٹی لائنز اور پھر دائود خیل پشاور لائنز ٹرپ کر گئیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ سی این پی جی ایس ڈی کے لائن II دائود خیل کے آخر اور سی این پی جی ایس بنوں کے قریب ٹرپ کر گئی جس کے نتیجے میں پلانٹ بھی ٹرپ کر گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہاں یہ بات کہنی ضروری ہے کہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کے آپریشن کے لئے پاور ٹرانسمیشن گرڈ کا استحکام ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری حفاظتی پروٹوکولز کیلئے تمام اقدامات اٹھانے کے بعد ہی یہ نیوکلیئر پاور پلانٹس دوبارہ گرڈ کے ساتھ منسلک ہو سکتے ہیں اور یہ تمام عمل کچھ وقت لے گا۔ انہوں نے کہا کہ گرڈ کا استحکام نیوکلیئر پاور پلانٹس کے محفوظ آپریشن کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان نیوکلیئر پاور پلانٹس کے محفوظ آپریشن کیلئے ان گرڈ لائنز کی مرمتی لازم ہے اور قومی گرڈ کی ٹرانسمیشن لائنز میں استحکام بھی یقینی بنایا جانا چاہیے تاکہ ان پلانٹس میں اس قسم کا اثر نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ان پلانٹس کی استعداد 90 فیصد سے زیادہ ہے اور اگر گرڈ کا استحکام یقینی بنایا جائے تو یہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چشمہ کے چاروں یونٹس گرڈ کے ساتھ 2 مئی کو این ٹی ڈی سی کی جانب سے گرڈ استحکام کے حوالے سے گرین سگنل دینے کے بعد منسلک کر دیئے گئے ہیں۔