ا وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی، وزیر داخلہ اور مشیر قومی سلامتی امور نے شرکت کی اجلاس میں ملک کی سلامتی کی صورتحال اور پاکستان اور افغانستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں امور زیر غور آئے

جمعرات 3 مئی 2018 00:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے۔وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کے اجلاس میں ملکی سلامتی کی صورت حال پر غور کیا گیا۔

اجلاس میںچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی، وزیر داخلہ اور مشیر قومی سلامتی امور نے شرکت کی۔اجلاس میں ملک کی سلامتی کی صورتحال اور پاکستان اور افغانستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں امور زیر غور آئے۔اجلاس میں افغانستان میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملوں کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ پاکستان افغان بھائیوں کے دکھ درد میں برابر کا شریک ہے۔

(جاری ہے)

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے۔اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیراعظم کا حالیہ دورہ افغانستان دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور بہتری کے لیے اہم تھا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں مشرقی اور مغربی سرحدی صورت حال سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا۔