کشمیریوں کو اتحاد و اتفاق کے ذریعے دشمن کی تحریک آزادی مخالف کارروائیوںکو خاک میں ملانا ہوگا

سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق کا شوپیاں میں سکول بس پر پتھرائو پر سخت رد عمل

جمعرات 3 مئی 2018 11:33

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2018ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے نامعلوم افراد کی طرف سے شوپیان میں سکول بس پر پتھراؤ کے واقعے پر اپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک دشمن عناصر پر کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے جو نہتے لوگوں بالخصوص بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی گھناؤنی حرکتوں کا ارتکاب کررہے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں آزادی اور انقلابی تحریکوں کے لیے کردار کی پختگی، نظم وضبط اور صالح سوچ وفکر کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اوصاف سے خالی قوموں کو دنیا میں غلامی اور ذلالت کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کشمیریوں خاص طور پر نوجوانون سے اپیل کی کہ وہ تحریک آزادی کے خلاف دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے اپنی صفوں میںاتحاد و اتفاق کو مزید مضبوط بنائیں۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے کہا کہ ہمیں غاصب طاقتیں کی تحریک آزادی مخالف کارروائیوں کو اتحاد و اتفاق کے ذریعے خاک میں ملاتے ہوئے پورے نظم وضبط کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا۔ حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھی سرینگر سے جاری ایک بیان سکول بس پر پتھرائو کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی پریشان کن واقعہ قرار دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس طرح کی گھائونی کارروائیوں کا مقصد تحریک آزادی کو بدنام کرنا ہے۔

میر واعظ نے کہا کہ ہر کشمیری کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحریک آزادی کشمیر کی راہ میں دی جانے والی عظیم قربانیوں کی بھر پور حفاظت کرے۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری غلام نبی سمجھی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کٹھوعہ میں 8سالہ بچی آصٖفہ کی آبروریزی اور قتل کے بہیمانہ واقعے کو معمولی قرار دینے کے کٹھ پتلی نائب وزیر اعلیٰ کوبندر گپتا کے بیان نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے اصلی چہرے کوبے نقاب کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی طرف سے جموں کشمیر کے فرقہ وارانہ ماحول کو بگاڑنے کے لئے گوجروں، بکروالوں اور رونگہیائی پناہ گزینوں کے خلاف زہرِ افشانی کی ایک زور دار مہم شروع کی گئی ہے۔ غلام نبی سمجھی نے کہا کہ اس ساری شر انگیزی کا مقصد فرقہ وارانہ کشیدگی کی آڑ میں کٹھوعہ سانحہ میں ملوث مجرمین کو بچانا ہے۔