عدم تحفظ کی بڑھتی ہوئی فضاء،افغان فورسز کے اہل کاروں کی تعداد گیارہ فی صد کم

افغان فورسز کی تشکیل امریکہ اور عالمی اتحادیوں کی اولین ترجیح ،تعدادمیں کمی پر تشویش ہے،ایس آئی جی اے آر

جمعرات 3 مئی 2018 11:59

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) افغانستان کے لیے امریکی حکومت کے نگران ادارے نے بتایا ہے کہ پچھلے سال کے دوران افغانستان کی سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں کی تعداد میں تقریباً 11 فی صد کمی واقع ہوئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ واقعات حکومت کی جانب سے سیکیورٹی سخت کرنے کے مسلسل وعدوں کے باوجود عدم تحفظ کی بڑھتی ہوئی فضا کو اجاگر کرتے ہیں۔

حملوں میں تیزی سے اضافہ اس چیز کی خوفناک یاددہانی ہے کہ طالبان اور عسکری گروپ داعش دونوں ہی افغانستان میں تباہی پھیلانے کی ابھر تی قوتوں کے طور پر نمایاں ہو رہے ہیں باوجود یکہ 16 سالہ پرانی افغان جنگ میں صدر ٹرمپ کی نئی حکمت عملی کے تحت فضائی حملوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔افغانستان کی تعمیر نو کے انسپکٹر جنرل ( ایس آئی جی اے آر) کی جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان کی دفاعی اور سیکیورٹی فورسز کی تعداد، جن میں فوج، ایئر فورس اور پولیس شامل ہے، جنوری میں دو لاکھ 96 ہزار 400 سو تھی۔

(جاری ہے)

جو ایک سال پہلے 2017 جنوری کی تعداد کے مقابلے میں 10 اعشاریہ 6 فی صد کم ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغانستان کی فورسز کے منظور شدہ اہل کار تین لاکھ 34 ہزار ہیں۔امریکہ تقریباً دو عشروں سے افغان سیکیورٹی فورسز تشکیل دینے کی کوششیں کر رہا ہے تاکہ وہ اپنے ملک کا دفاع اور اپنی سرحدوں کی حفاظت کر سکیں۔ایس آئی جی اے آر کے سربراہ جان سوپکو کا کہنا تھا کہ افغان فورسز کی تشکیل امریکہ اور ہمارے بین الاقوامی اتحادیوں کی اولین ترجیح ہے۔ اس لیے ان کی تعداد میں کمی ہونا ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔