توہین عدالت ،ْفیصل رضا عابدی کی بینچ تبدیل کرنے کی استدعا منظور کرلی گئی

کورٹ میں کھڑے ہونے کے آداب اور تمیز ہوتی ہے ،ْ چیف جسٹس کا فیصل رضا عابدی سے مکالمہ عدالت عظمیٰ نے سابق سینیٹر کی جانب سے کیس کو کراچی رجسٹری منتقل کرنے کی استدعا مسترد کردی

جمعرات 3 مئی 2018 13:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں فیصل رضا عابدی کی بینچ تبدیل کرنے کی استدعا منظور کرلی۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی جس کے سلسلے میں فیصل رضا عابدی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر فیصل رضا عابدی کا کلپ چلایا گیا ،ْچیف جسٹس نے فیصل رضا عابدی سے مکالمہ کیا کہ کورٹ میں کھڑے ہونے کے آداب اور تمیز ہوتی ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے فیصل رضا عابدی کے وکیل سے کہا کہ آپ کے مؤکل نے ابھی تک معافی نہیں مانگی۔فیصل رضا عابدی کے وکیل نے کہا کہ ہم نے دو درخواستیں دائر کی ہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم دونوں درخواستیں خارج کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن سے وکیل سیمکالمہ کیا کہ آپ کا طریقہ کاربالکل مناسب نہیں ہے، کیا آپ کے پاس سپریم کورٹ کا لائسنس ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کمنٹری کم کریں کیس پر آئیں۔فیصل رضا عابدی کے وکیل کی جانب سے بینچ تبدیل کرنے کی استدعا کی گئی جو عدالت نے منظور کرتے ہوئے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیا۔سابق سینیٹر کی جانب سے کیس کو کراچی رجسٹری منتقل کرنے کی بھی استدعا کی گئی جو عدالت نے مسترد کردی۔بعد ازاں عدالت نے فیصل رضا عابدی کی جانب سے مبینہ طور پر عدلیہ مخالف بیان دینے سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران نجی ٹی وی کی جانب سے تحریری معافی اور پیمرا کی جانب سے جرمانے کے بعد کیس نمٹا دیا۔