طلباء کو رقم واپس نہ کی گئی تو مالکان کو بلا لیں گے ،ْ چیف جسٹس ثاقب نثار

فاطمہ میڈیکل کالج نے اضافی فیس واپس کر دی ہے ،ْ عدالت سخت احکامات نہ جاری نہ کرے ،ْ وکیل علی ظفر ایف آئی اے کے ڈائریکٹر عثمان کی سربراہی میں کمیشن مقرر کر رہے ہیں، کمیشن انکوائری کر کے اضافی فیس پر رپورٹ دے گا ،ْچیف جسٹس

جمعرات 3 مئی 2018 14:11

طلباء کو رقم واپس نہ کی گئی تو مالکان کو بلا لیں گے ،ْ چیف جسٹس ثاقب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) سپریم کورٹ میں نجی میڈیکل کالجز سے اضافی فیس واپسی کے معاملے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ طلباء کو رقم واپس نہ کی گئی تو مالکان کو بلا لیں گے۔ گزشتہ روز چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نجی میڈیکل کالجز اضافی فیس وصولی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے بتایا کہ بلوچستان میں کوئی نجی میڈیکل کالج نہیں ہے بلکہ سرکاری میڈیکل کالج ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نجی میڈیکل کالجز کو اسٹوڈنٹس سے لی گئی اضافی فیس واپس کرنے کا حکم دیا تھا، عملدرآمد نہ ہونے پر کالجز کے مالکان کو بلا لیں گے۔نجی میڈیکل کالجز کے وکیل علی ظفر نے بتایا کہ فاطمہ میڈیکل کالج نے اضافی فیس واپس کر دی ہے، انہوں نے استدعا کی عدالت سخت احکامات نہ جاری نہ کرے، میری اطلاع کے مطابق تمام بقایہ جات کی ادائیگیاں ہو چکی ہیں، درخواست ہے ایسی تحقیقات کروائی جائیں جس سے وقت ضائع نہ ہو۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ 8 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد لی گئی فیس کی واپسی کے بارے میں دیکھ لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ایک نجی میڈیکل کالج نے 25 کروڑ روپے اضافی فیس واپس کی، ایف آئی اے کے ڈائریکٹر عثمان کی سربراہی میں کمیشن مقرر کر رہے ہیں، کمیشن انکوائری کر کے اضافی فیس پر رپورٹ دے گا، کمیشن اضافی فیس سے متعلق ایک ماہ میں انکوائری کر کے رپورٹ دے۔