انسان کی زندگی کمٹمنٹ کا نام ہے ، ہر شخص کو اپنے منصب کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے ریاست اور معاشرے کی ترقی کیلئے اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا چاہیے ،

زندگی کو بامقصد بنائیں، اپنی سوچ اور رویوں میں تبدیلی لا کر ہی چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے‘ وسائل میں کمی کے باوجود کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کو ایک بہترین ادارہ بنانے پر تمام انتظامیہ کو مبارکباد دیتا ہوں چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیا ء کا کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کے زیرا ہتمام پروفیشنل ڈویلپمنٹ کورس کے شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب

جمعرات 3 مئی 2018 17:36

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مئی2018ء) چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیا ء نے کہا ہے کہ انسان کی زندگی ایک کمٹمنٹ کا نام ہے ، ہر شخص کو اپنے منصب کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے ریاست اور معاشرے کی ترقی کیلئے اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا چاہیے ، اپنی زندگی کو بامقصد بنائیں، صرف اور صرف انسانیت کی خدمت کیلئے کام کریں ۔

اپنی سوچ اور رویوں میں تبدیلی لا کر ہی چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔ وسائل میں کمی کے باوجود کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کو ایک بہترین ادارہ بنانے پر تمام انتظامیہ کو مبارکباد دیتا ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیا ء نے جمعرات کے روز کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کے زیرا ہتمام پروفیشنل ڈویلپمنٹ کورس کے شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ بریگیڈئیر (ر) سید اختر حسین شاہ ، تیمورممتاز میر اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل محمد ادریس عباسی، سابق سیکرٹریز حکومت اور KIMکے حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطا ب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیا ء نے کہاکہ ریاست اور ادارے صدیوں میں بنتے ہیں ۔

کسی بھی ریاست اور اداروں کی مضبوطی کیلئے لیڈر شپ کا کردار انتہائی اہم ہو تاہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ، ہم اگر اسلام کے اصولوں کے مطابق اپنی زندگیاں گزاریں تو دنیااور آخرت دونوں میں سرخرو ہو سکتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اپنی زندگی کو بامقصد بنائیں علم اور تحقیق کو آگے بڑھانے کا بہت لمبا سفر طے کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے میں تبدیلی لانے کیلئے اہم نے اپنی سوچوں اور رویوں میں تبدیلی لانی ہے ۔

دنیا گوبل ویلج بن چکی ہے۔ ہم نے دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنے کیلئے اپنے آپ کو تیار کرنا ہے ۔ اس سے قبل ڈائریکٹر جنرل کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ بریگیڈئیر(ر) سید اختر حسین شاہ نے دوسرے پروفیشنل ڈویلپمنٹ کورس کے حوالے سے رپورٹ پیش کی ۔ انہوں نے بتایا کہ 5ہفتوں پر مشتمل یہ کورس شرکاء کی استعداد کار بڑھانے اور کاکردگی میں نکھار پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کریگا ۔ انہوں نے کہاکہ یہ کورس دور حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق ترتیب دیا گیا ہے اور شرکاء کی تربیت سے ان کے کام میں مزید نکھار آئے گا۔ آخر میں چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء نے کورس کے شرکاء میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے ۔

متعلقہ عنوان :